لاہور (سپیشل رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہر میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیرات روکتے ہوئے ایل ڈی اے سے 15نومبر کو تحریری جواب طلب کرلیا ہے۔ عدالت نے تعمیرات کو عدالتی فیصلے سے مشروط قرار دیتے ہوئے تنبیہہ کی ہے کہ اگر بلند وبالا عمارتوں کی تعمیرات نہ روکی گئیں تو گرا دی جائیں گی ۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا بلندو بالا عمارتوں کے متعلق قانون سازی میں ماحولیات کو مدنظر کیوں نہیں رکھا گیا؟درخواست گزاران کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے نے شہر کے رہائشی علاقوں میں پندرہ منزلہ کمرشل عمارتوں کی تعمیرات کا قانون بنایا،قانون سازی کرتے ہوئے ماحولیات کو مدنظر نہیں رکھا گیا تنگ گلیوں میں بھی 160فٹ بلند و بالا عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت دے دی گئی بلند وبالا عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت کا قانون غیر آئینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ استدعا ہے کہ عدالت شہر میں بلند وبالا عمارتوں کی تعمیرات سے متعلق ایل ڈی اے ریگولیشنز کو کالعدم قراردے۔
ہائیکورٹ نے بلندوبالا عمارتوں کی تعمیر روک دی ‘ایل ڈی اے سے جواب طلب
Nov 04, 2022