آستانہ فضل میں حضرت میراں محی الدین کے عرس کی تقریبات


   {حضرت میراں محی الدین الشیخ عبدالقادر جیلانی  ؒ }
رانا محمد دلشاد قادری 
اہل اسلام جہاں خاندانی، علاقائی اور اعتقاد کی حد بندیوںمیں محصور ہوکر ایک دوسرے سے جدا ہوئے، وہیں اللہ پاک نے لوگوں کے دلوں کو جوڑنے کیلئے اپنے برگزیدہ بندے میراں محی الدین الشیخ عبدالقادر جیلانی کی صورت میںپیدافرمائی۔یہ بطل عظیم فاقوں کی صعوبتیں اور گلی سڑی سبزیاں کھا کر وہ مدارج طے کرتا رہا جس کی نمو کے ساتھ دل میں وسوسے اور شیطانی صفات جگہ نہ لے پا ئیں۔ آپ نے اولیاء اللہ کی جماعت کا راہبر بن کرزندگی کو چار بنیادی صورتوں سے گزار کر از سر نو تشکیل کی ۔ایک عام امتی کیلئے شریعت کی اتباع میں نبی اکرمؐ کا اسوہ حسنہ صحابہ کبارؓ کے ذریعے ہم تک پہنچایا ۔تابعین، تبع تابعین نے اکثر جو بیعتیں لی تھیں ان کا عہد برائیوں سے توبہ کرنا تھا،اپنے عہد میں آپ نے بیعت کے ذریعے نیکی اور بھلائی کو  لوگوں کے دلوں میں ڈالا۔پیروکار کیلئے  طریقت کو شعار بنایا۔ کرامت اسلام صرف استقامت عمل دین الہٰی قرار پائی۔ یہی شرعی احکام حقوق اللہ اور حقوق العباد کی  عملی صورت ہے۔ اصولی بات ہے کہ جب اعمال حسنہ ہونگے اور سیرت نبوی ؐ کی روشنی میں سر زد ہونگے نتیجہ پہلے ہی واضح ہے کہ سچ سے سچ جنم لیتا ہے۔  یہی  عرفان  کا درجہ  ہے پہلے تین مدارج سے گزرنے کے بعد اللہ تعالیٰ بندے کو اپنا قرب عطا کرتا ہے تو اس منصب پر فائر انسان سبھی کچھ جاننے والا اور سمجھنے والا ہوجاتا ہے بمصداق حدیث نبوی ؐ (مومن کی فراست سے ڈر کہ یہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے) اور تمام معاملات اس انداز سے طے کرتا ہے کہ وہی تقدیر الہٰی ہو جاتے ہیں۔ آپ کی اس اچھوتی تعلیم نے جہاں گری ہوئی عظمت انسانی کو سہارا دیا۔ وہاں قرب الہٰی کے عظیم مراتب تک بھی پہنچایا ۔اس  درس وتعلیم اور روحانی مدارج سے اس طرح معاشرہ کا تزکیہ نفس کیا کہ ایک دفعہ پھر فوقیت اعمال صالحہ کی بنیاد پر حاصل کرنے کی نہج ملی اور لوگ جوق در جوق اسلام کی اس اصلاح پذیر صورت کو اپنانے لگے اور ہر سازش ناکام ہوکر رہ گئی۔
 آپ کا خانقاہی نظام صالحیت، اعلیٰ اخلاق اور انسان دوستی بنیادوں پر رکھی انسان کی خدمت اور ان کی معاشی اور معاشرتی فلاح و بہبود کیلئے سعی کرتا ہے۔ وہ حزبِ اختلاف جو صرف اقتدار حاصل کرنے کیلئے ہر بات میں عیب نکالے اور عیب جوئی کی کشمکش میں تمام ذہنوں کو انتشار بخشے وہ کب اور کس صورت مفید ہو سکتی ہے۔ ایسی تنظیم ایک ظالم کو ہٹا کر دوسرے ظالم کو مسلط کرنے کے مترادف ہوتی ہے۔ اس نظام کی جگہ اسلامی خانقاہی نظام جسے زمانے کی عیار دماغوں نے بدنام کیا ۔ دکھی انسانیت کیلئے نعمتِ غیر مترقبہ ہے۔ حضرت میراں محی الدین الشیخ عبدالقادر جیلانی  ؒ کا سالانہ سہ روزہ عرس مبارک اتوار کے روز 06نومبر کو آستان فضل سرگودھا میں شروع ہورہا ہے ۔08نومبر کو ہونے والے عرس مبارک کی تقریبات میں آپ کے ہزاروں مریدین و عقیدت مند شرکت کریں گے۔ ان تقریبات کی نگرانی صاحبزادہ ظہور علی شانی اور ڈاکٹر قمر حیات رانجھا کریں گے۔
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛

       
     

      

ای پیپر دی نیشن