اے ایس پیزکی 49ویں سی ٹی پی پاسنگ آﺅٹ پریڈ

عزیز علوی
Azizalvi1@gmail.co
رواں ہفتے وفاقی دار الحکومت میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں اے ایس پیز کی 49ویں سی ٹی پی پاسنگ آﺅٹ پریڈ منعقد کی گئی ،جس کے مہمان خصوصی نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفرازاحمد بگٹی تھے۔ تقریب میں وزارت داخلہ ، پولیس ، انتظامیہ کے افسران اور اعلیٰ سفارت کاروں نے شرکت کی۔ آئی جی اسلام آباد اورکمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی صلاح الدین نے احباب کے ساتھ مہمانوں کا استقبال کیا۔پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول سے ہوا۔وفاقی وزیر داخلہ سرفرازاحمد بگٹی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی جیسے سنگین خطرات کا سامنا ہے، ہمارے شہریوں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کی اس لہر کو روکنے کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں ،جس کے نتیجے میںپولیس کے شہدا کا خون نئے سرے سے پاکستان کی تاریخ کو لکھ رہا ہے۔ ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ہم نے پاکستان کی بقا اور روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے تربیت کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 49ویں خصوصی تربیتی پروگرام کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس کی پاسنگ آو¿ٹ تقریب میں شرکت کر کے بے حد خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کردار اور فرائض ہمارے ملک کے استحکام اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال لا کر متاثرہ افراد کو انصاف فراہم اور سماج دشمن عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا نے کیلئے مو¿ثر کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے وقت کے ساتھ ساتھ ضرورت کے مطابق پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارں کی استعداد کار میں اضافہ ہو رہاہے ۔جس سے ان کی فرائض کی ادائیگی میں مستعدی اور پیشہ وارانہ مہارت بہتر ہورہی ہے ۔ مجھے قوی امید ہے کہ پاس آو¿ٹ گریجویٹس باالخصوص اس میں شامل خواتین ہمارے معاشرے کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاس آو¿ٹ ہونے والے نوجوان افسران رنگ، ذات، مذہب اور نسل سے قطع نظر مظلوموں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشعل راہ بنیں گے۔ افسران کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ قانون کی حکمرانی اور بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے وسائل کو بروئے کار لاکر معاشرے کی بہتر معاونت اور مدد کر سکتے ہیں۔ کمیونٹی پولیسنگ، صنفی مساوات اور بچوں کے حقوق کو جدید پولیسنگ کا سنگ بنیاد ہونا چاہیے۔ پاس آو¿ٹ ہونے والے افسران قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں اور پاکستان کے شہریوں کے حقوق کے محافظ کے طور پر اپنے اختیارات کو منصفانہ طریقے سے استعمال کریں۔ آپ کو یہ اختیارات ایک مقدس امانت کے طور پر استعمال کرنا ہوگا۔امید ہے کہ آپ ان کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ خطبہ استقبالیہ میںکمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی صلاح الدین کا کہنا تھا کہ آج پاس آﺅٹ ہونے والے اے ایس پیز کا بیچ 35 افسران پر مشتمل ہے جن میں 8 خواتین افسران اور ایک پاکستان ائیر فورس کے افسر شامل ہے۔یہ ایک 18 ماہ کی سخت تربیتی عمل ہے جس میں وسیع تعلیمی نصاب ، پولیس مینجمنٹ، فوجداری انصافہ، قانون نافذ کرنے والے، کمیونٹی پولیسنگ، جرائم پر قابو پانے کے طریقہ کار، جسمانی تربیت شامل ہے۔ نیشنل پولیس اکیڈمی کی یہ کوشش رہی ہے کہ وہ اپنے نصاب میں جدید ترین تحقیق کو شامل کرے تاکہ افسران تازہ ترین پولیسنگ کے رجحانات سے واقف ہوں۔ افسران کو عوامی لین دین، پولیس میڈیا تعلقات اور کمزور طبقات کی حفاظت کے موضوعات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ اس کورس میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس کے لیے انسداد دہشت گردی کی تربیت بھی شامل ہے۔ نیشنل پولیس فاﺅنڈیشن کا مشن نہ صرف اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بلکہ قانون نافذ کرنے والے تمام افسران کو بہترین ممکنہ تربیت فراہم کرنا ہے قطع نظر اس کے کہ وہ پولیس سے تعلق رکھتے ہیں یا کوئی بھی قانون نافذ کرنے والا اداہ ہو۔نیشنل پولیس فاﺅنڈیشن نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول فرنٹیئر کانسٹیبلری، ایف آئی اے، انٹیلی جنس بیورو، پنجاب اور سندھ رینجرز وغیرہ کے لیے صلاحیت سازی کے کورسز تیار کیے ہیں۔ ان کورسز کو حتمی شکل دینے میں امریکہ، برطانوی ہائی کمیشن، آئی سی آر سی، یو این او ڈی سی، این سی اے، انٹرنیشنل کرمنل انویسٹی گیشن اینڈ ٹریننگ اسسٹنس پروگرام کے کردار کو بھی سراہا۔ فارغ التحصیل ہونے والے افسران کا انتخاب فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے مکمل میرٹ پر کیا ،چیلنج سے بھرپور اس شعبے میں پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے لیے یقینا بہترین افراد چنے گئے ہیں۔ آخر میںوزیر داخلہ نے 8 ماہ کی تربیت کے دوران تمام شعبوں میں نمایاں کارکردگی پر خاتون اے ایس پی نایاب رمضان کو ٹرافی جبکہ اے ایس پی محمد سعد بن عبید کو بہترین پریڈ ، اے ایس پی علی عبداللہ خالد کو بہترین فائرنگ ، اے ایس پی کیپٹن (ر)عبداللہ شہریار کو فزیکل تربیت میں بہترین ، اے ایس پی شازیہ اسحاق کو فزیکل تربیت میں بہترین ، اے ایس پی طیب رمضان کو اکیڈمک سرگرمیوں میں بہترین اور اے ایس پی عدنان گل کو بہترین ڈسپلن کا مظاہرہ کرنے پر انعامات سے نوازا ۔

ای پیپر دی نیشن