شاہد حسن
غزہ میں سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، صیہونی فورسز کی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں بہت بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ دنیا بھر میں اسرائیلی افواج کی اس بربریت کی مذمت ہو رہی ہے۔ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے صیہونی فورسز کے مظالم پر آواز بلند کی ہے۔ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے پر اسرائیلی افواج کو زیادہ تنقید کا سامنا ہے۔ ان حالات میں ویمن ٹینس پلیئر انس جابر بھی ٹورنامنٹ میں فتح حاصل کرنے کے بعد فلسطینی مظلوموں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں تیونس کی کھلاڑی انس جابر اپنی جیت پر تبصرے کے دوران غزہ کے بچوں کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں اور انہوں نے انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کے نام کرنے کا اعلان کر دیا۔
انس جابر کا کہنا تھا ٹورنامنٹ جیتنے کی خوشی ہے لیکن جب ننھے بچے مارے جا رہے ہیں تو میں کس طرح خوشی کا اظہار کروں میں اس جیت پر کیسے خوشی منا سکتی ہوں۔ میں دنیا میں امن چاہتی ہوں۔ یہ نہ سمجھا جائے کہ میں کھیل کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہوں۔ بلکہ انسانیت کے جذبے نے مجھے ایسا کرنے پر مجبور کیا ہے۔
انس جابر نے مظلوم فلسطینیوں کے لئے آواز بلند کردی
Nov 04, 2023