غزہ + اقوام محدہ + نیو یارک (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی + اے پی پی) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کو چاروں طرف سے گھیرلیا گیا ہے اور اب بڑی کارروائی کریں گے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی افوج نے غزہ شہر کا محاصرہ مکمل کر لیا ہے۔ ہمارا مقصد حماس کی تحریک کو ختم کرنا ہے۔ دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے غزہ اسرائیل کے لیے جہنم ثابت ہوگا۔ اسرائیل کے مزید فوجی سیاہ تھیلوں میں واپس جائیں گے۔ جبکہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی رہائشی آبادیوں پر وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ اسرائیل نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے ساتھ البریج پناہ گزین کیمپ، شاطئی کیمپ میں اقوام متحدہ کے سکول کو بھی نشانہ بنایا۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران بمباری میں مزید80 خواتین سمیت 300 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک 3700 سے زائد بچوں سمیت فلسطینیوں کی تعداد 9227 ہوگئی ہے۔ 32 ہزار سے پانچ سو سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے خلاف حماس اور حزب اللہ کے جوابی حملے بھی جاری ہیں، جنوبی لبنان سے اسرائیلی شہر کریات شمونہ پر 12 راکٹ فائر کئے جبکہ 19 فوجی چوکیوں پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا، حزب اللہ کے حملے میں6 صیہونی ٹینک اور 9 گاڑیاں تباہ، جبکہ مکانات میں آگ لگ گئی۔زمینی کارروائیوں کے دوران افسر سمیت 25صیہونی فوجی ہلاک، 260 فوجی اہلکار زخمی ہو ئے۔ لبنان سے فائرکئے گئے میزائل سے دوسرا اسرائیلی ڈرون بھی تباہ ہوگیا، حزب اللہ نے 2 مسلح ڈرونز سے اسرائیلی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج فوج نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے150 پروازوں کی مدد سے غزہ پتی سے زخمیوں کو نکالا ۔ اسرائیل نے غزہ کے ہزاروں فلسطینیوں کے نوکریوں کے پرمٹ منسوخ کر دیئے۔ امریکی پارلیمنٹ میں اسرائیل کیلئے 14.5 ارب ڈالر کی فوجی امداد منظور کر لی گئی۔شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے شمالی کوریا کے حکام کو فلسطین کی حمایت کرنے کا حکم دے دیا ہے۔امریکی اخبار نے جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے فلسطین کی حمایت کے احکامات کے بعد خدشہ ہے کہ وہ حماس کو ہتھیار فراہم کرنے پر بھی غور کر سکتا ہے۔لندن میں فلسطین کے حامیوں اور صیہونی مخالف کارکنوں نے ذلت آمیز اعلان بالفور کے خلاف برطانوی وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے جمع ہو کر اس سرکاری عمارت کو سرخ رنگ سے آغشتہ کر دیا۔ سعودی عرب میں تعینات فلسطینی سفیر باسم الاغا نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے فلسطینیوں کی مدد سے غزہ کے باشندوں کے صبر، ثابت قدمی اور استقلال میں اضافہ ہوگا۔غزہ صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی مندوب ویسلی نیبینزیا نے غزہ معاملے پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں اور معصوم شہریوں کے نسل کشی پر خاموشی اور یوکرائن معاملے پر شور برپا کرنے کے مغربی دوغلے پن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر ہم آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔برطانوی اخبار کے مطابق کے اقوام متحدہ کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے خصوصی نمائندے سمیت انسانی حقوق کے ماہرین کے ایک گروپ نے گزشتہ روز ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ فلسطینی عوام نسل کشی کے سنگین خطرے سے دوچار ہیں۔ اسرائیل کے اتحادیوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور انہیں اس کے تباہ کن اقدامات کو روکنے کے لیے فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جب تک یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا جنگ بندی نہیں ہو گی، اس میان فاتح ہم ہی رہیں گے ۔