مقبوضہ جموں و کشمیر: مزید 3 کشمیری شہید، بھارتی فوجی کی پراسرار ہلاکت، طلبا بھجن گانے، نمسکار کہنے پر مجبور

سری نگر (کے پی آئی+ آئی این پی) مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی طرف سے معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران ہفتے کو سرینگر اور اسلام آباد اضلاع میں تین مزید کشمیری نوجوانوں کو شہید کیاہے۔ ان میں سے دو نوجوانوں کو ضلع اسلام آباد کے ہلکان گلی علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا۔ جبکہ بھارتی فوج نے ایک اور نوجوان کو سرینگر کے خانیار علاقے میں ایک پر تشدد آپریشن کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوج نے خانیار سرینگر میں اس گھر کو بھی بمباری کے ذریعے زمین بوس کر دیا، جس میں مذکورہ نوجوان موجود تھا۔ بھارتی فوج نے شہید ہونے والے تینوں شہداء کی نعشیں تدفین کے لیے لواحقین کو نہیں دی ہیں، لاشوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ دونوں مقامات پر بھارتی فوجیوں کا آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ سری نگر میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار پر اسرار طور پر ہلاک ہوگیا ہے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کی بھاری تعداد میں موجودگی کی وجہ سے طلباء کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی طلباء کے لیے تعلیم کا حصول آسان بنانے کی بجائے انہیں ہراساں کرتے اور ان کی تذلیل کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام سینکڑوں سکولوں پر پابندی ہے۔ سکولوں میں مسلمان طلباء کو ہندو بھجن گانے اور سوریہ نمسکار کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ضلع اسلام آباد میں ایک شہری جاوید بٹ پر منشیات فروشی کا جھوٹا الزام لگا کر ان کا مکان قرق کیا گیا۔ منشیات سمگلنگ، جعلی مقابلوں میں بھارتی فوجی افسران ملوث نکلے۔

ای پیپر دی نیشن