پہلا مرکز دین خود سید الانبیاء نے قائم فرمایا ( اصحاب صفہ) پھر صحابہ کرام کی جماعت نے اپنے طور پر اسی فریضہ کی شمع فروزاں کی۔ سیدنا امام باقر سے اور سیدنا جعفر صادق سے امام اعظم ابو حنیفہ جیسی نابغہ روزگار ہستیاں اسی مشن پر گامزن رہیں۔ برصغیر پاک وہند میں شاہ عبدالحق محدث دہلوی سے محدث امام احمد رضا اور سیدنا پیر مہر علی شاہ تک تسلسل ہے جو آج بھی قائم ہے… محدث اعظم پاکستان مولانا ابوالفضل سردار احمد قادری چشتی سے مفسر قرآن پیر مفتی محمد ریاض الدین قادری ان سے یہ فیضان استاذ العلماء خطیب اہل بیت علامہ ابوالعباس محمد ہاشم حقانی القادری ( بانی ومہتمم ادارہ کنزالایمان پنڈوڑیاں شریف اسلام آباد ) نے فیض لیا۔ استاذی المکرم کا تعلق ضلع اٹک تحصیل جنڈ کے مشرقی جانب زرخیز زمین موضع یو سی چپھڑی کے محلہ روال سے ہے ان کے والد "ملک محمد حاجی اقبال اعوان تمام عمر تبلیغ و اصلاھ میں مصروف رہے۔اللہ پاک نے انکو چار شہزادوں سے نوازا ان میں سے ایک جلد ہی دنیا فانی سے کوچ فرما گئے سب سے بڑے میرے والد ملک محمد قاسم اعوان ہیں دوسرے بڑے مکرم خطیب اہل بیت علامہ محمد ہاشم حقانی مہتمم ادارہ کنزالایمان پنڈوڑیاں شریف مخطیب دربار عالیہ سائیں سخی بوٹا بادشاہ شکریال ہیں.جن کو اللہ عزوجل نے دین کی راہ کے لیے چنا چن لیا،سب سے چھوٹے ملک محمد ناظم اعوان ہیں۔میرے عم المکرم کا راہ دین میں انے کا ذریعہ میری دادی جان کے بقول کہ پیر و مرشدسیدغلام محی الدین المعروف بابو جی گولڑہ شریف کی نگاہ کرم ہے کہ جب وہ مرید ہوئیں تو آپ اپنی والدہ کے بطن میں تھے انکی نگاہ سے اللہ تعالیٰ دین متین کی خدمت کے لیے چنا لیا۔
نہ تاج وتحت نہ لشکر وسپاہ میں ہے
جو بات مرد قلندر کی بارگاہ میں ہے
میرے جدامجدملک محمد حاجی اقبال اعوان آپ کو قاری حافظ محمد اسلم صاحب کے پاس لے گئے پھر حفظ و درس نظامی کے لیے اٹک شہر اگئے۔خلیفہ و شاگرد محدث اعظم پاکستان پیر طریقت مفسر قرآن پیر مفتی "محمد ریاض الدین قادری استاذ العلماء پیکر خلوص محبت عاشق وغازی قاری غلام محمد خان مجددی قادریسے فیض حاصل کیا۔مرکز اہل سنت جامعہ قادریہ حقانیہ اٹک شہر سے پیر صاحبزادہ عبدالظاہر رضوی سے سند فراغت ودستار فضیلت حاصل کی۔ وہاں مفتی شیخ الحدیث مولانا عبدالباری مفتی شیخ الحدیث مولانا امیر الرحمن. پھر استاذ العلماء شیخ الشیوخ حافظ عبدالغفور بھابڑا بازار راولپنڈی سے کسب فیض کیا وہ گولڑہ شریف سے خاص تعلق رکھنے والے تھے. انکی نسبت سے فیضان گولڑوی وافر مقدار میں نصبیب ھواجو پہلے اپنی والدہ ماجدہ کی صورت میں مل چکا تھا۔ آپ حضرت بابو جی کی مرید عقیدت مند تھی۔. شیخ الحدیث مولانا اسرار الحق حقانی جیسی نابغہ روزگار ہستوں کی معیت نصیب ہوئی 1994.سے دربار سائیں سخی بوٹا سرکار میں جمعہ المبارک پڑھانے کی سعادت ملی جو 2024 /1/9/تک جاری ھے خوب محنت کرتے ہیں اور تقریباً 30 سال تک وہاں پر ہی لوگوں کے سینوں کو کلام الہی سے منور فرماتے رہے۔بالاخر آپ نے علم دین کو پھیلانے کے لیے 14 مئی 2016 کو ادارہ کنز الایمان کی بنیاد رکھی ذاتی پلاٹ خریدا یہ انکا کامیابی کی طرف پہلا قدم تھا۔اس کے بعد انتھک محنت شاقہ کے بعد 2017 میں پایہ تکمیل کو پہنچا۔ساتھ ہی جمعہ المبارک اور ناظرہ تجوید قرات کا سلسلہ جاری ہوا جس میں ان کے انتہائی قریبی دوست بلکہ یوں کہا جائے کہ اخی الاکبر، "علامہ نور زمان رضوینے بھرپور ساتھ دیا۔ آپ چونکہ سائیں سخی بوٹا سرکار میں 30 سال سے دین کی خدمت سرانجام دے رہے تھے۔جس کی وجہ سے سائیں بوٹا سرکار کے عقیدت مندوں اور اہل شکریال نے بھی بھرپور ساتھ دیا، اس مشن میں قاری عثمان چشتی قاری عمران حقانی اورحافظ اکرم حافظ شاکر بھٹی ان سب نے اپنے حصے کی خدمت سر انجام دی 2019 میں دوسرا مرحلہ پایا تکمیل کو پہنچا اس مشن میں میرے بابا جان ملک قاسم اعوان، چھوٹے عم المکرم ملک ناظم اعوان. اور میرے چھوٹے ماموں ملک حسرت اعوان نے بھرپور ساتھ دیا۔تیسرے مرحلے کی بنیاد تھی کہ 2019 میں میری دادی جان اس داعی اجل کو لبیک کہا۔ادھر غم کا سماں تھا اور ادھر تعمیری مرحلے کی تیاری جاری تھی چہلم کے دن علامہ نور زمان رضوی کی سرپرستی میں تیسرا فیز بھی پایہ تکمیل کو پہنچا۔اب ادارہ کنز الایمان دین کے شمع جلانے میں سرگرم ہے جس میں ناظرہ قران ،تجوید و قرات ،درس نظامی ،اور نرسری تا میٹرک کے خطبہ و ائمہ کورس ترجمہ وتفسیر وبنیادی دینی مسائل پر تربیتی نشستیں ھوتی ہیںخواتین کے لیے خصوصی تربیتی نشست ہر بدھ کو دینی اجتماعات ہوتے ہیں جسمیں خواتین کے لیے خصوصی تربیتی 27روزہ کورس ادارہ کنزالایمان پنڈوڑیاں شریف اسلام آباد کرایا جا رہا ہے۔ اجتماعات محافل ربیع الاول ،محرم الحرام ،اولیاء کے ایام ،جوش و خروش سے منائے جاتے ہیں۔ربیع الاول کا جلوس ان کے صاحبزادہ علی عباس حقانی کی سرپرستی میں ادارے سے نکالا جاتا ہے۔انکے بڑے صاحبزادے اور صاحبزادی حافظ قران کے ساتھ ساتھ درس نظامی کورس کر رہے ہیں اور چھوٹی صاحبزادی کا قرآن بھی مکمل ھوا جو انتہائی خوشی کی بات ہے.۔راقمہ بھی ادارہ میں اپنے کام سر انجام دینے میں بھرپور کاوشیں کر رہی ہیں۔اور اسی کے ساتھ میرے عم مکرم کی بڑی بیٹی بھی اس میں بھرپور ساتھ دے رہی ہے۔آج ادارہ کنز الایمان انتہائی کسمپرسی اور مشکلات کے باوجود علم کی شمع جلانے میں گرم ہے۔ شعبہ حفظ سے اس سال انشا اللہ. 12بچیوں نے قرآن مجید حفظ کی تکمیل کی 10کے قریب خطباء وائمہ کورس مکمل کیا۔ یکم ستمبر بروز اتوار مرکز اہل سنت ادارہ کنزالایمان پنڈوڑیاں شریف اسلام آباد کا 9واں سالانہ جلسہ دستار فضیلت تقسیم اسناد بعنوان مہر ورضا کانفرنس زیرِ سایہ عاطفت والد محترم حاجی محمد اقبال اعوان چھپڑی جنڈ اٹک، زیرِ سرپرستی. استاذ العلماء علامہ ابوالعباس محمد ہاشم حقانی القادری بانی ومہتمم ادارہ کنزالایمان پنڈوڑیاں شریف. زیر نگرانی صاحبزادہ علی عباس حقانی ،مہمانان گرامی. جگر گوشہ و جانشین مفسر قرآن صاحبزادہ محمد عثمان قادری اٹک، .علامہ مفتی ناصر محمود ساقی رضوی خطیب جامع شیشوں والی کٹاریاں راولپنڈی، استاذ العلماء علامہ نورزمان رضوی صاحب خطیب جامع مسجد مزمل شکریال راولپنڈی چوہدری صفدر حسین ساہی. نمبردار اسد عباس ایم پی اے راولپنڈی..ادارہ کنزالایمان پنڈوڑیاں شریف اسلام آباد کے فاضلین علماء کرام جو پورے ملک میں دین کی ترویج و اشاعت کے لیے کام کر رہے ہیں.. جن میں چند معروف شخصیات مولانا قاری محمد عمران حقانی. نیلور ، مولانا قاری محمد عثمان چشتی، مولانا قاری محمد اکرم اعوان، مولانا قاری محمد شاھد حقانی. مزمل ٹاون شکریال راولپنڈی مولانا شاکر نصیر حقانی..قدیر روڈ راولپنڈی. مولانا قاری محمد اخلاق نقشبندی علی پور ، مولانا قاری محمد شہزاد چشتی سوھان اسلام آباد ،مولانا قاری محمد ریاض چشتی چاہ سلطان ،مولانا قاری عبدالوحید اعوان، چاہ سلطان ر مولانا طفیل چشتی راولپنڈی ،مولانا قاری شیراز مغل ، مولانا قاری اعجاز چشتی. مہریہ قرآن اکیڈمی ، مولانا قاری محمد اعجاز میروی ڈھوک للیال، مولانا قاری جہانزیب ستی، برما ٹاون . مولانا قاری سید افتخار حسین شاہ کاظمی، مولانا قاری شعیب شاہ کاظمی، ڈھوک للیال مولانا قاری سجاد حسین شاہ کاظمی فضائیہ کالونی ، مولانا قاری خالد حسین ہارونی ترلائی. مولانا قاری قاری محمد اخلاق نقشبندی، مولانا قاری سمیع اللہ علوی، رزاج ھاوسنگ سوسائٹی ، مولانا سائیں وقاص قادری ،. مولانا شعیب رضوی. بھن کوٹلی ستیاں ،مولانا قاری محمد رفیق حقانی. ہری پور ہزارہ، مولانا قاری حقنواز حقانی کلیام شریف.،مولانا قاری محمد نبیل حیدری سعودی عرب.اور مولانا راجہ عاطف حسن ھانگ گانگ شامل ہیں .اس سا ل فارغ التحصیل ھونے والے علماء کرام،حفاظ کرام.، قراء حضرات،پیر سید شعیب شاہ کاظمی مانسہرہ. پیر سید افتخار حسین شاہ کاظمی مانسہرہ. پیر سید مولانا قاری اعجاز چشتی ڈیرہ اسماعیل خان، مولانا قاری جہانزیب ستی کوٹلی ستیاں. حفاظ کرام، حافظ احمد علی حقانی، حافظ حسنین حقانی، حافظ محمد معیز ظہیر عباسی. حافظ راحیل مغل. حافظ زین اجمل اعوان. حافظ سید احتشام شاہ کاظمی. حافظ عمیر سجاد. حافظ راجہ فرخ حبیب. حافظ سعد بن سعید. استاذی المکرم کی صاحبزادی حافظہ اقراء فاطمہ نے بھی حفظ کی تکمیل کی۔