اسلام آباد(خبرنگار)دہشتگردی کے واقعات سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہیں، ملک میں معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے مہنگائی میں کمی کے دعوے عوام سے مذاق ہیں ۔بیرونی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے خوش آئندہے ،حکومت عوام کوریلیف دینے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ،پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے ،جمعیت علما اہل حدیث کے چیئرمین قاضی عبدالقدیرخاموش ودیگرحاجی عبدالغفارسلفی ،علامہ عبدالخالق فریدی،ثنا اللہ ڈار،ابوبکرقدوسی ،حاجی محمدایوب ،حافظ عبدالباسط ودیگرنے کہاہے کہمہنگائی کی شرح کا براہ راست تعلق افراط زر سے ہو تا ہے اور پاکستان میں افراط زر کی شرح بنگلہ دیش اور بھارت سمیت خطے کے کئی ممالک سے اب بھی کہیں زیادہ ہے۔ وزیراعظم ایک عام آدمی سے زیادہ بہتر طورپر جانتے ہیں کہ پاکستان اپنی75سالہ تاریخ کے شدید ترین معاشی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے، آسمان سے چھوتی مہنگائی عام آدمی کے لیے بے پناہ مشکلات کا باعث ہے جبکہ یہ صورت حال معاشرے کے تمام شعبوں سے فوری توجہ اور ٹھوس کوششوں کی متقاضی ہے۔ حقیقی معاشی استحکام صرف بیرونی امداد سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے لیے سیاسی اور ذاتی اختلافات سے بالاتر ہو کر معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے ایک متفقہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اقتصادی چیلنجز سے مل کر نبرد آزما ہونے کیلئے سویلین اور عسکری قیادتوں کی جانب سے حالیہ عزم کا اعادہ ایک مثبت پیش رفت قرار دی جاسکتی ہے چونکہ پاکستان معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے خود کو تیار کر رہا ہے، اس لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اختلافات کو ایک طرف رکھیں اور ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے مشترکہ مقصد کے لیے مل کر کام کریں۔قوم کی اجتماعی کاوشیں جن کی حمایت ایک متحد قیادت ہی بہتر طور پر کرسکتی ہے۔ ٹھوس اقدام اور عزم کے ساتھ پاکستان اپنے موجودہ معاشی چیلنجوں سے مضبوطی سے نکل سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ 7 دہائیوں سے پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمیشہ سے بڑھ رہے ہیں اور آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض سود در سود کے باعث بھی ادا کرنا دشوار سے دشوار تر ہوجاتا ہے۔
دہشتگردی کے واقعات سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہیں،عبدالقدیرخاموش
Nov 04, 2024