صوبائی دارالحکومت لاہور آلودگی کے اعتبار سے دنیا بھر کے شہروں میں دوسرے نمبر پر رہا۔لاہور میں سموگ کی اوسط شرح 414 ریکارڈ کی گئی ہے، ڈی ایچ اے فیز 8 کا اے کیو آئی 714، سید مراتب علی روڈ کا ایئر کوالٹی انڈیکس 613 پر پہنچ گیا ہے۔شہر میں سموگ کی اوسط شرح گزشتہ روز کی نسبت کم ہے مگر صورتحال تاحال تشویشناک قرار دی جارہی ہے۔بچوں کو آلودہ فضا سے بچانے کے لیے 9 نومبر تک پرائمری سکولوں میں تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ محکمہ ماحولیات نے جمعہ اور اتوار کو لاہور میں ہیوی گاڑیوں کی انٹری پر پابندی عائد کر دی۔ادھر سموگ میں کمی کے لئے شملہ پہاڑی کے اطراف گرین لاک ڈائون پر عملدرآمد جاری ہے، ایبٹ روڈ، ڈیوس روڈ، ایمپرس روڈ، کشمیر روڈ اور ڈیورنڈ روڈ پر گرین لاک ڈائون لگایا گیا ہے، ان شاہراہوں پر موٹرسائیکل چنگ چی رکشہ کے داخلے پرپابندی لگائی گئی۔مذکورہ شاہراہوں پر بیریئرز لگا کر ٹریفک وارڈنز خصوصی ڈیوٹی پر موجود ہیں، کھلی جگہ پر بغیر چھڑکا ئوجھاڑو لگانے پر پابندی ہے جبکہ باربی کیو شاپس بھی رات 8 بجے بند کر دی جائیں گی۔گرین لاک ڈائون کے باعث شملہ پہاڑی نادرا آفس کے باہر بڑی پارکنگ بھی ختم کر دی گئی، ایک ماہ کے لئے نادرا پارکنگ کو متبادل کھلی جگہ منتقل کر دیا گیا ہے۔