اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ پاکستان اور روس کے درمیان وزرائے خارجہ کی سطح پر دوطرفہ مذاکرات آج جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں منعقد ہونگے دونوں وزرائے خارجہ بعدازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرینگے ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات، معاشی وتجارتی تعاون، پاکستان میں روس کی سرمایہ کاری بڑھانے، انسداد دہشت گردی، خطے میں امن و امان، افغانستان کی صورتحال سمیت دیگر امور پر تفصیلی بات چیت ہوگی، روسی وزیرخارجہ صدر زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے بھی ملاقات کرینگے جس میں وہ پیوٹن کے دورہ کے التوا کی وضاحت کرینگے۔ پاکستان عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے رہنما اصولوں کے تحت بجلی کی پیداوار کیلئے ایٹمی شعبے میں روس کے تعاون اور نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کیلئے روس کی حمایت کا خواہاں ہے۔آج دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے مابین دوطرفہ مذاکرات سے قبل ہونے والی ملاقات کے موقع پر غیر رسمی گفتگو کے دوران پاکستان کی وزیر خارجہ اس موضوع پر روسی ہم منصب کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں گی۔ ایک مستند ذریعے کے مطابق پاکستان، روس کیلئے ایٹمی صنعت کے شعبے کی بڑی منڈی ثابت ہو سکتا ہے لیکن دونوں ملکوں کے سامنے اصل چیلنج یہ ہو گا کہ وہ اس ضمن میں کس طرح نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے قوانین سے استثنیٰ حاصل کریں۔ واضح رہے کہ چوالیس ملکوں پر مشتمل یہ اجارہ دار گروپ عالمی ایٹمی صنعت پر حکمران ہے اور اس کے قواعد کے تحت رکن ملک صرف این پی ٹی پر دستخط کرنے والے ملکوں کے ساتھ ہی ایٹمی شعبے میں تعاون کر سکتا ہے۔ پرامن ایٹمی پروگرام میں پاکستان کے ساتھ شراکت کرنے والا واحد ملک چین ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ روسی وزیر خارجہ اسلام آباد میں موجود ہیں تو پاکستان کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی روس کے دورہ پر بدھ کے روز ماسکو روانہ ہو چکے ہیں۔ یہ دورے پاکستان ا ور روس کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی کے بڑھتے ہوئے عنصر کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دو طرفہ مذاکرات کے دوران روسی صدر کے دورہ پاکستان اور اسلام آباد میں چار ملکی کانفرنس کے انعقاد کی بھی تاریخوں پر بھی تبادلہ خیالات کیا جائے گا۔ توانائی کے شعبے میں تعاون بات چیت کا اہم موضوع ہو گا۔
روسی وزیر خارجہ پاکستان پہنچ گئے ‘ دو طرفہ مذاکرات آج ہوں گے
Oct 04, 2012