لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے گذشتہ روز الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا اور ملک کی موجودہ صورتحال اور سیلاب سے ہونیوالی تباہ کاریوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات موجود ہیں اور برطانیہ پاکستان کا اہم تجارتی پارٹنر ہے۔ تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبوں میں برطانیہ کا تعاون لائق تحسین ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں تعاون جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں گورنر پنجاب نے کہا کہ جمہوریت ہی پاکستان کے سنہرے مستقبل کی ضمانت ہے اور ملک میں جمہوری نظام کے استحکام اور آئین و پارلیمنٹ کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ احتجاج ہر سیاسی جماعت کا آئینی اور جمہوری حق ہے اور پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے حوالے سے حکومت نے کھلے ذہن اور بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے۔ تمام آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کر رہے ہیں اور ملک میں موجودہ سیاسی اور جمہوری تسلسل کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔ برطانوی ہائی کمشنرنے کہا کہ ان کا ملک پاکستان میں جمہوریت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اسے مضبوط دیکھنے کا خواہاں ہے۔ انہو ںنے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے ، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے۔ برطانیہ پاکستان میں تعلیم ، صحت اور توانائی کے شعبے کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ بعدازاں گورنر ہائوس لاہور میں انجمن آرائیاں پاکستان کی جانب سے سیلا ب متاثرین کی امدا د کے لئے کھانے پینے کی مختلف اشیا ء پر مشتمل 4ٹرک گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی سربراہی میں روانہ کئے گئے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا ہمارا وطن عزیز اس وقت بے شمار مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج ملک کے مستقبل کیلئے دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بحران کے باعث ملک کو اربوں کا نقصان ہورہا ہے جس سے پاکستان کا امیج خراب ہوا ہے۔ اس وقت ہماری اوّلین ترجیح سیلاب متاثرین کے ساتھ ساتھ آئی ڈی پیز کو بھی امداد فراہم کرنا ہے۔