بلدیاتی انتخابات: عدالتی حکم کے باوجود کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی: سپریم کورٹ

اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد، حلقہ بندیوں سمیت دیگر عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر، تاخیری حربے استعمال کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تین صوبوں سندھ، پنجاب، خیبر  پی کے اور وفاق سے نئی ہدایات حاصل کرکے مفصل رپورٹ 14اکتوبر تک جمع کرانے کا حکم دیا ہے، عدالت نے اٹارنی جنرل  اور تین ایڈووکیٹس جنرل کو بھی نوٹس جاری کئے ہیں، سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر عدالت سے معافی مانگ لی۔ چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیئے  کہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں جان بوجھ کر تاخیرکررہی ہیں اور عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا ہے، اگر حکومت حلقہ بندیوں اور دیگر معاملات بارے قانون سازی نہیں کریں گی تو 15نومبر تک بلدیاتی انتخابات کیسے ہوں گے آرڈیننس آئیگا تو حلقہ بندیاں ہوں گی۔کیا وفاق اور صوبائی حکومتیں آئین وقانون کی خلاف ورزی نہیں کررہی ہیں۔ عدالتی حکم پر عمل کی بجائے حکومتیں مسلسل عذر پیش کرنے میں مصروف ہیں ،کیا اب ہم اداروں میں جاکر عدالتیں لگائیں آخر آئین و قانون پرکب عمل ہوگا۔ سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات پر عدالتی حکم پر رپورٹ پیش کی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھاکہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے آرڈیننس ایک ہفتے میں  جاری کردیں گے۔ عدالت سے معافی کے خواستگار ہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ آپ ہم سے نہیں آئین سے معافی مانگیں جس کی آپ مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر آرڈیننس ہی جاری نہیں کیا گیا تو پھر پندرہ نومبر تک بلدیاتی انتخابات کیسے ہوں گے باقی صوبے بھی جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ کیا یہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ بہتر ہوگا کہ حکومتیں اپنے معاملات کوآئین کے دائرہ کار میں لائیں اورعدالتی حکم پرعمل کریں۔ آئینی شقوں پرعمل کرنے کی بجائے تاخیری حربے استعمال کرنا کسی طرح ٹھیک نہیں ، نچلی سطح پر لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ عدالت نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کافی عرصہ ہوا حکم جاری کیا تھا جس پر تاحال عمل نہیںکیاگیا۔ عدالت حکم دیتی ہے مگر کسی کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگتی اس کو ہم کیا سمجھیں۔ چیف جسٹس نے بھی تاخیری حربے استعمال کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اورکہاکہ صوبوں نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں کیا۔ خیبر پی کے میں حلقہ بندیاں مکمل کرالی گئی تھیں اور اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں آیا تھا اگرکوئی ابہام ہے تواس کو بھی دورکیا جاسکتا تھا وہ توانتخابات کرا سکتے تھے اس پر عدالت کو بتایا گیا کہ خیبر پی کے انتخابات کے لئے تیارہے ۔کوشش کررہے ہیں کہ جوعدالت نے حکم دیا ہے اس کے مطابق ہی عمل کرایاجائے۔ بعدازاں عدالت نے سماعت 14اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن