بھارتی فراڈ سرجیکل سٹرائیک اور پاکستانی جرنیل

بھارتی موذی وزیراعظم مودی نے اوڑی فوجی بریگیڈ پر مجاہدین ِ کشمیر کے حملے میں20 فوجی مروانے کا مزہ چکھنے کے بعد اپنے زخم چاٹتے ہوئے کشمیریوں کے 15 نوجوانوں کو جعلی مقابلے میں شہید کروادیا۔ اوڑی فوجی مرکز پر حملہ مجاہدین نے 100 کشمیریوں کی بھارتی فورسز کے حملے اور شہادتوں کے بعد جواباً کیا تھا جس کے نتیجے میں بھارتی آرمی چیف، ’’را‘‘ ملٹری خفیہ سربراہوں قومی سلامتی کے مشیر وغیرہ نے پاکستان پر بلا ثبوت الزامات لگائے اور مناسب وقت اور طریقے سے بدلہ نما جواب دینے کا اظہار کیا۔ اس قومی موقف کا عملی اظہار چند روز قبل لیپا، کیل، تتہ پانی اور دیگر کشمیر کے ایل او سی محاذوں پر فراڈ ’’سرجیکل سٹرائیک‘‘ کمانڈوز ایکشن‘ جھوٹی فلموں کی تشہیر‘ گمراہ کن موقف سے (Face Saving) کے طور پر اجاگر کیا۔
بھارتی جرنیلوں نے کئی اجلاس منعقد کئے لیکن وہ اپنے وزیراعظم مودی کو ’’اندر خانے‘‘ بند کمرے میں یہی بتاتے رہے کہ وسیع محاذوں پر جنگ نہیں پھیلائی جاسکتی۔ بڑے توپخانے کا پاکستان کے خلاف استعمال یا فضائی حملے جنگ کو کئی اطراف میں پھیلا سکتے ہیں ڈرپوک مودی نے ’’ڈرامہ بازی‘‘ رچانے کا حکم دے دیا۔ جھوٹا سکرپٹ، چانکیائی فراڈ بازی کا نمونہ 5کشمیری ایل او سی محاذوں پر ’’سرجیکل سٹرائیک‘‘ کا بھارتیوں اور عالمی طاقتوں کو دھوکہ دے کر مودی سرکار سے عوامی دبائو کم کرنا اور اپنا ’’جواب‘‘ پاکستان کو دکھانا مقصود تھا!! رات کے کمانڈوز ایکشن کی رات کو فلمائی فلمیں ہر فوجی خفیہ ادارے اور آپریشن سنٹرمیں موجود ہوتی ہیں جو وہ اپنے کمانڈوز کی تربیت کے دوران بناتے ہیں یہ امریکی سپیشل فورسز یا روسی کمانڈوز کی بھی "Net" یا سپر طاقت "Leaks" سے عوام کو دیکھنے کو ملتی ہیں۔ بھارتی شیطانی ٹولے ’’اجیت دودل، جنرل (ر) وی کے سنگھ (V.K.Singh) اور ’’را‘‘ چیف نے اپنے فوجی سربراہ جنرل سنگھ کے ساتھ ’’ہیلی کاپٹروں‘‘ کے ذریعے کمانڈوز ایکشن یا سٹرائیک کا ’’دھوکہ‘‘ دینے کی ناکام کوشش کی ہے۔ تکنیکی طور پر ہیلی کاپٹروں یا C-130 یا دوسرے طیاروں سے کمانڈوز دشمن کے علاقے میں اتارنا بہت خطرات کا حامل ہے۔د شمن کا فضائی دفاعی نظام اینٹی ائر کرافٹ، ’’مخصوص میزائل‘‘، جنگی طیارے اور دیگر جدید گولہ راکٹ باری وغیرہ ایسے ’’سرجیکل سٹرائیک‘‘ ہیلی کاپٹروں، جہازوں کو گراسکتے ہیں جن میں جہاز کے ساتھ کمانڈوز بھی مارے جائیں گے۔ کشمیر کے بلند ترین پہاڑوں پر ہیلی کاپٹر یا طیارے انتہائی بلندی سے زیادہ آسانی سے ’’نشانہ‘‘ بن کر گرالئے جاتے ہیں آخری ’’ناکام سرجیکل سٹرائیک‘‘ بھارتی فضائیہ نے کارگل میں اپنے انتہائی اہم مورچے اور چوکیاں پاک فوج اور مجاہدین سے چھڑوانے کے لئے کی تھیں لیکن ان کے جدید ترین جنگی جہازوں کو گرالینے کا سہرا پاکستانی دفاعی ماہرین کے سر سج گیا تھا ۔ ایک ’’خاص خفیہ میزائل‘‘ نے بھارتی جنگی جہاز گرالیا تھا۔ اسکے بعد بھارتی فضائی حملے کے لئے پاکستان کے اندر کارگل محاذوں پر ’’زیادہ سٹرائیک‘‘ سے توبہ کرگئے کہ مزید جنگی جہاز پاکستان گرالے گا!! یہ ہے وہ پورا سچ اور ’’سرجیکل سٹرائیک‘‘ کا اصل منظر نامہ جو حقیقت تھا۔ مودی کی ’’سرجیکل سٹرائیک‘‘ بڑھکیں اور جھوٹ ہے۔ کھسیانی بلّی کھمبا نوچے کے مصداق وسیع جنگ نہیں کرسکتے تو ایل او سی پر چار سالوں سے بے گناہ پاکستانیوں کی سول آبادیوں پر مارٹر گولے اور بھاری فائرنگ کرتے ہیں پچھلے دو سال بھی ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر کم ازکم 20 سب سیکٹرز میں بھارتی رینجرز نے اور فوج نے محاذ کھولے جس کا منہ توڑ جواب پاکستانی چناب رینجرز کے بریگیڈئر وسیم کی کمان میں شیر دل سپاہیوں اور کمانڈروں نے دیا تھا۔ اب بھی امکان ہے کہ بھارتی زخم خوردہ ان محاذوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور پانچ فوجی علاقوں کو بھارتی افواج نے بلا اشتعال گولہ باری سے نشانہ بنا بھی دیا جسے دیگر محاذوں "Sectors" پر پھیلایا جائے گا یہ موذی مودی کی مجبوری ہے کہ ایک بڑی بھارتی ریاست میں انتخابات ہونے والے ہیں پاکستان سے ’’محدود گولہ باری‘‘ کا فائدہ ہندو انتہا پسند ووٹ سمیٹنے کا مودی نے لینا ہے اور اپنی ’’ساکھ‘‘ بچانی ہے لیکن پاکستانی فضائیہ اور ٹینک توپ دفاعی نظام چوکس اور تیار ہے جنرل راحیل شریف نے کھاریاں، لاہور آپریشن علاقوں میں ٹینکوں اور آپریشن مراکز کا عملی مظاہرہ اور کام فائنل کرلیا ہے موٹروے پر ائرفورس بھارتی کمانڈروں کو اپنی ’’جنگی چوکسی‘‘ دکھا چکی ہے۔ میزائل نقل و حرکت بھی تیار ہے!! مودی اور بھارتی جرنیلوں کو پاک افواج کے ’’سخت جواب‘‘ کا بہت اچھی طرح معلوم ہے۔ صورتِ حال کو قابو میں رکھنے کے لئے امریکہ، روس، چین اور دیگر ممالک مودی اور مودی خارجہ ٹیم کو ’’سرخ لائن‘‘ عبور نہ کرنے سے روک رہے ہیں پاکستانی قوم اور فوج پاکستان کی طرف بڑھنے والا ہاتھ ’’کاٹ‘‘ ڈالیں گے اگر جنگ ہوئی تو وہ بھارت کے علاقوں کے اندر ہوگی! اور جنرل راحیل شریف ’’قرض اتارنے‘‘ کا فن اور عزم بتا چکے!

ای پیپر دی نیشن