بارہمولہ کا ڈرامہ بھی پٹ گیا، ایک فوجی بوکھلائے ساتھیوں کی فائرنگ سے مرا

سری نگر (نیوز ڈیسک) سری نگر کے علاقے بارہمولہ میں اتوار کی رات بھارتی فوج کے کیمپ پر حملے کا بھارتی ڈرامہ بھی بری طرح پٹ گیا، خود بھارتی میڈیا کے بھانڈہ پھوڑنے کے بعد بھارتی وزارت دفاع بارہمولہ حملے میں دو مجاہدین کے شہید کئے جانے کے دعوے سے پیچھے ہٹ گئی۔ بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز نے سرکاری خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی جاری کردہ خبر شائع کی ہے جس کی ابتدا ہی ان سطروں کے ساتھ کی گئی کہ بارہمولہ میں بی ایس ایف کے کیمپ پر مجاہدین کے مبینہ حملے سے متعلق شکوک و شبہات چھائے رہے۔ رپورٹ کے مطابق بی ایس ایف کی چالیسویں بٹالین بارہمولہ کے جانباز پورہ کیمپ میں قیام پذیر تھی جہاں اتوار کی رات مقامی وقت کے مطابق مشکوک افراد کی نقل و حرکت پر بوکھلائے چند بھارتی فوجیوں نے مجاہدین سمجھ کر گولیاں چلا دیں۔ فائرنگ کی آواز سے فوجیوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ اس دوران گولی لگنے سے بی ایس ایف کا کانسٹیبل نیتن مر چکا تھا جبکہ پلویندر سنگھ کو سر ی نگر کے فوجی ہسپتال بھجوا دیا گیا جبکہ بھارتی فوجی حکام اور وزارت دفاع کے ’’عقلمند‘‘ اس حملے کو مجاہدین کی کارروائی تو قرار دیتے رہے مگر یہ نہ بتایا کہ فوجی نیتن کمار اپنے ہی ساتھیوں کی ’’دوستانہ فائرنگ‘‘ کا نشانہ بنا یا مجاہدین کے حملے کا شکار ہوا غالب امکان یہی ہے کہ بوکھلائے فوجیوں کی گولیوں نے ہی ان کے ساتھی نیتن کمار کا کام تمام کردیا۔ رپورٹ کے مطابق اودھم پور میں بھارتی فوج کی ناردرن کمانڈ نے حملے سے متعلق پہلا اور مختصر ٹوئیٹر ردعمل آدھی رات کو دیا کہ بارہمولہ میں حملے پر قابو پا لیا گیا، صورتحال مکمل قابو میں ہے تاہم اس میں 2 مجاہدین کی ہلاکت کا ذکر تک نہیں تھا۔ بھارتی وزارت دفاع نے پھرتیاں دکھائیں اور اس کے ترجمان نے فوراً بیان داغا کہ بارہمولہ حملے میں 2 مجاہدین کو شہید کردیا گیا تاہم میڈیا کے استفسار پر ترجمان نے اپنے بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا کہ 2 حملہ آوروں کے مارے جانے کی صرف اطلاع ہے جس کی تصدیق کی جارہی ہے۔ بی ایس ایف کشمیر کے آئی جی وکاس چندر نے کہا فوجی کیمپ پر حملہ کرنے والے 2 مجاہدین کا چھوڑا گیا جی پی ایس سیٹ، کمپاس اور وائر کٹر قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے نہ یہ بتایا کہ حملہ آور کون تھے کہاں سے آئے اور کہاں مارے گئے۔ ادھر اگلے روز پیر کو وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ جو کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے لداخ پہنچے فوجی اور انتظامی حکام سے ملاقاتوں کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہماری سکیورٹی فورسز دہشت گرد حملوں کا بھرپور جواب دے رہی ہیں، بارہمولہ میں فوجی کیمپ پر پاکستانی دہشت گرد گروپوں کے حملے کا بھی بھرپور جواب دیا۔ علاوہ ازیں ایس ایس پی بارہ مولہ امتیاز حسین نے بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور کیمپ میں نہیں گھس سکے اور تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن ختم کر دیا گیا۔ دوسری طرف بھارتی دفاعی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بارہمولہ میں فوجی کیمپ پر حملے سے پاکستان نے سرجیکل سٹرائیکس کا بدلہ لیا۔ سابق بھارتی بریگیڈیئر (ر) بی ڈی مشرا نے بھارتی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف اور جہادی تنظیموں کے سربراہوں نے سرجیکل سٹرائیک کے بعد کئی مرتبہ بھارت کے خلاف دھمکی آمیز بیان دیئے اور بدلے کی بات کی ہے، راشٹریہ رائفل کے فوجی ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری بھی انہیں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی طرف سے اس طرح کے مزید حملوں کے خدشات موجود ہیں۔

ای پیپر دی نیشن