لاہور (نامہ نگار) نمائندہ نوائے وقت اوکاڑہ حسنین رضا کو پولیس حراست میں ذہنی و جسمانی اذیتیں برداشت کرتے 161 روز گزر گئے، بدترین ٹارچر اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا سلسلہ پولیس نے جاری رکھا ہوا ہے۔ مختلف صحافتی و سماجی تنظیموں اور ارکان اسمبلی نے مذمتی بیانات میں کہا ہے کہ حسنین رضا کو کس جرم کی پاداش میں خوفناک اور انسانیت سوز اذیت سے گزارا جا رہا ہے جو کسی صورت قرین انصاف نہیں۔ سابق سینیٹر اور پنجاب پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ایسا صحافی جس نے عوام کے مسائل کو اجاگر کیا ہو، حقائق بیان کئے ہوں اس پر پولیس گردی کی کوئی بھی ذی شعور حمائت نہیں کرسکتا۔ حافظ حسنین رضا کے اساتذہ کاکہنا ہے کہ حافظ حسنین رضا نے اپنے زمانہ طالب علمی میںکبھی غلیل سے کسی معمولی سے معمولی جانور یا پرندے کو بھی تکلیف نہیں پہنچائی، اوکاڑہ پولیس اسکے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کرچکی ہے، جس بچے نے قرآن کی تعلیم حاصل کی ہو آج تک اس سے اساتذہ کو کوئی شکایات نہ ملی ہو ایسے بچے پر ذاتی انتقام کیلئے ظلم کے پہاڑ توڑنا انسانیت نہیں ہے۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق جماعت اسلامی کے نائب امیر سید نور الحسن شاہ، مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ کے ضلع صدر مقبول احمد انصاری، محبوب بھولاسٹی صدر مسلم لیگ، پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر سید علی رضا زیدی، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر میاں شوکت علی تھہیم، سید عنایت علی شاہ، ممبر قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ، ممبر صوبائی اسمبلی مولانا محمد الیاس چنیوٹی، مہر امتیاز احمد لالی، مسلم لیگ یوتھ ونگ کے صدر شیخ نسیم الٰہی، جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا عبدالوارث، مولانا خلیل احمد، مولانا نعیم الدین، حاجی عبدالغفور رحمانی، شیخ محمد اقبال، رانا سرفرار احمد خان، ملک خلیل احمد فرنیچر والے، سابقہ صدر بار ملک محمد حسین، میڈیا کونسل کے عمر دراز آسی ایڈووکیٹ اور ضلع بھر کے صحافیوں میں شہزادہ محمد اکبر، اشفاق راجھا، عبدالرحمان کلیار، ارشد عسکری، ہارون ملک، محمد کاشف، قیصر دھامنہ، رانا تجمل، شیخ جمیل، ملک آصف، عامر صدیقی، چوہدری غلام رسول شاکر، ملک سردار، زبیر احمد، ڈاکٹر ریاض حسین، چوہدری اللہ رکھا، فاروق راجھا اور بلدیاتی کونسلروں نے حافظ حسنین رضا کی گرفتاری اور مقدمات کی مذمت کی۔ ایک دینی اجتماع میں رہائی کی دعا بھی کرائی گئی۔ بچیانہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ایم پی اے پی پی 53 بچیانہ عفت معراج اعوان اور لیگی رہنما ملک شاہد اقبا ل اعوان نے کہا کہ اوکاڑہ میں نوائے وقت کے بے گناہ رپورٹر کو پابند سلاسل کرنا آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ فیروز والا سے نامہ نگار کے مطابق پنجاب بار کونسل کے رکن حاجی چوہدری شاہ نواز اسماعیل ایڈووکیٹ، سابق صدر فیروز والہ بار حاجی عرفان بھلا ایڈووکیٹ، پی پی 164 پیپلز پارٹی کے رہنما رانا مقبول احمد جاوید پی پی 165 مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں عبدالرئوف، چیئرمین یوسی فیض پور ملک ظہیر احمد، جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر سیف الرحمن نے حافظ حسنین رضا کو فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ شاہکوٹ سے نامہ نگارکے مطابق سٹی پریس کلب کا ہنگامی اجلاس زیرصدارت محمد ارشد بھٹی ہوا جس میں متفقہ قرارداد کے ذریعے نمائندہ نوائے وقت کی گرفتاری اور بے بنیاد مقدمات کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔ رائے شہباز احمد کھرل، نصیر الدین چغتائی، رانا شاہد حیات خاںفرحان ارشد بھٹی محمد سعید مرزا ملک معراج دین ثاقب حسن جمیل چغتائی سید فراز شاہ و دیگر عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔ انجمن شہریاں شاہ کوٹ کے صدر شوکت علی شوکت نے حافظ حسنین کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ ڈونگہ بونگہ سے نامہ نگار کے مطابق مرکزی چیئرمین پاکستانی عوامی احتساب پارٹی غلام رسول خان نے حسنین رضا کے خلاف مقدمات کو جھوٹ کا پلندا قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ جنڈیالہ شیر خان سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی چودھری فیضان خالد ورک تحصیل صدر (ن) لیگ سیٹھ محمد حنیف، تاجر ونگ کے ضلعی سینئر نائب صدر سیٹھ مختار احمد نے نمائندہ نوائے وقت پر جھوٹے مقدمات کی مذمت کی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے نمائندہ نوائے وقت اوکاڑہ کیخلاف بے بنیاد مقدمات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق وہاڑی نیوز پیپرز، ایڈیٹر کونسل کے صدر منیر عالم طاہر نے کہا کہ صحافی سے غیر انسانی سلوک ناقابل برداشت ہے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگارکے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آئی جی پنجاب حافظ حسنین رضا کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیں۔ چشتیاں سے نامہ نگارکے مطابق انجمن تاجران چشتیاں کے سینئر نائب صدر حاجی خوشی محمد صراف نے کہا کہ صحافی حافظ حسنین رضا کو جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کر کے دور غلامی کی یاد تازہ کر دی۔ کامونکے سے نامہ نگارکے مطابق گزشتہ روز جی ٹی روڈ سٹی چوک سے ڈی ایس پی آفس تک کامونکے کے صحافیوں، وکلاء برادری، انجمن تاجران، دینی و سیاسی جماعتوں جمعیت علماء پاکستان، مرکزی جماعت اہلسنت، انجمن صلاح معاشرہ، بزم نورانی، ادارۃ المصطفیٰ، تحریک انصاف کے کارکنوں نے ریلی نکالی، حافظ محمد عمران ثاقب، رانا ساجد علی شوکت، چیئرمین چودھری عرفان یونس ورک، شیخ منیر احمد، شیخ خالد بشیر، شیخ کرامت علی نے کہا پنجاب حکومت فی الفور صحافی کو رہا کرے۔ ریلی میں مرکزی جماعت اہلسنت ضلع گوجرانوالہ کے امیر صاحبزادہ عثمان جلالی، مقامی امیر قاری گلزار حسین چشتی، میاں عبدالرشید رضوی، رانا ذوالفقار احمد، پنی خان مصطفائی، سابقہ کونسلر احمد رمضان سمیت تحصیل بھر کے صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔