پارلیمنٹ کو یرغمال بنایا جاتا ہے فاٹا کو بنیادی حق نہیں ملتا: پرویز خٹک

پشاور (آئی این پی) وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حیرت ہے کہ ایک طرف نا اہل وزیر اعظم کو واپس سیاست اور حکومت میں لانے کیلئے قانون میں ترمیم کی جاتی ہے اور اس مقصد کیلئے پورے پارلیمنٹ کو یرغمال بنا کر ربڑ سٹیمپ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تو دوسری طرف فاٹا کے لاکھوں غیور مگر غریب عوام کو ان کا بنیادی قانونی اور آئینی حق نہیں دیا جا رہا۔ وقت آ چکا ہے کہ فاٹا کا پیکج دینا پڑے گا جو وفاق نہیں چاہتا مگر رقم بچانے کی فکر میں قومی یکجہتی کو دائو پر لگانے کی اسے کوئی فکر نہیں، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اے این پی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قبائلی آل پارٹیز کانفرنس کے پانچ نکاتی اعلامیے کی سو فیصد حمایت کرتی ہے جس کے تحت وفاق سے فاٹا کا خیبر پی کے میں آئینی اور انتظامی طور پر انضمام ، ایف سی آر کا خاتمہ کر کے مکمل عدالتی نظام کے نفاذ، قبائلی عوام کو تمام قانونی حقوق کی فراہمی، دس سالہ ترقیاتی پیکج اور خیبر پی کے اسمبلی میں بھر پور نمائندگی کا مطالبہ کیا گیا ہے افسوس کہ وفاق نے فاٹا اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا جرآت مندانہ فیصلہ کیا مگر اس کی سفارشات پر عمل درآمد کی بجائے قبائلی عوام سے بھونڈا مذاق شروع کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...