نواز، شہباز، سعد رفیق کے اشعار، لگتا ہے شیروں، شاعری کی محفل ہے: سابق وزیر اعظم

اسلام آباد (آئی این پی)"دل بغض و حسد سے رنجور نہ کر، یہ نور خدا ہے اسے بے نور نہ کر ۔نا اہل و کمینے کی خوشامد سے تجھ کو، جنت بھی ملے تو قبول نہ کر" مسلم لیگ (ن)کے جنرل کونسل اجلاس میں پارٹی صدر منتخب ہونے کے بعد نواز شریف سمیت شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق نے شاعری کا سہارا لیا جسے سن کر نواز شریف نے کہا کہ اجلاس شیروں اور شاعری کی محفل لگتی ہے، پہلے شہباز شریف نے شعر پڑھے اور کہا"، سویرا ہو کے رہتا ہے ، اندھیرا کتنا گہرا ہو کبھی بھی ہو نہیں سکتا ۔"سفینے ڈوبتے بھی ہیں سفر لیکن نہیں رکتا، امیدوں کے سمندر میں تلاطم آتے رہتے ہیں"۔ پھر خواجہ سعد رفیق نے بھی جوابی شعر پڑھے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ میں بھی شعر سننا چاہتا ہوں کیو نکہ میرے دل میں بھی غصہ ہے اور اگر میں یہ بات نہ کہوں تو یہ منافقت ہو گی ۔نواز شریف نے کہا کہ نہ تو مجھے منافقت آتی ہے اور نہ ہی میں منافقت پسند کرتا ہوں ۔انہوں نے شعر سناتے ہوئے کہا اپنے دل کی بات کہہ رہا ہوں۔ انہوں نے یہ اشعار حاضرین کو سنائے۔ دل بغض و حسد سے رنجور نہ کر، یہ نور خدا ہے اسے بے نور نہ کر۔ نا اہل و کمینے کی خوشامد سے تجھ کو، جنت بھی ملے تو قبول نہ کر۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...