اسلام آباد (محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں جہاں پوری جماعت نے میاں نواز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا وہاں پہلی بار کھل کر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے پارٹی مشاورت کے حوالے سے اپنا نکتہ نظر بیان کردیا ہے۔ انہوں نے بین السطور چوہدری نثار علی خان کے نکتہ نظر کی تائید کردی ۔ انہوں نے معنی خیز انداز میں پارٹی کے ان مشیروں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جنہوں نے اپنی وزارت اور گاڑیوں کے حصول کیلئے میاں نواز شریف کو غلط مشورے دیئے۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو ارکان مرکزی جنرل کونسل (نیچے والوں) سے مشاورت کرنے پر زور دیا۔ تاہم میاں نواز شریف نے اپنے لئے ’’مزاحمتی سیاست‘‘ کا راستہ اختیار کرنے کا اعلان کردیا اور اشعار میں اپنا مدعا بیان کردیا اور پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو واضح پیغام دیا ہے۔ شہبازشریف اور چوہدری نثار علی خان جس نکتہ نظر کے حامی ہیں وہ کھل کر سامنے آگیا ۔ منگل کو مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں سٹیج پر میاں نواز شریف کے دائیں چیئرمین مسلم لیگ ن راجہ محمد ظفر الحق اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بیٹھے تھے جبکہ چوہدری نثار علی خان بھی سٹیج پر بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں شرکت سے ان کے بارے میں پائے جانے والے شکوک و شبہات اور افواہیں دم توڑ گئیں۔ چوہدری نثار علی خان نے میاں نواز شریف کو پارٹی کا صدر منتخب ہونے پر پرجوش انداز میں مصافحہ کیا اور انہیں مبارک باد دی۔ جنرل کونسل کے اجلاس میں میاں شہباز شریف نے تدبر سے آگے کی طرف بڑھنے کے اشارے دیئے۔ چوہدری نثار علی خان کی مرکزی جنرل کونسل میں بھرپور شرکت نے ان کے ’’مخالفین‘‘ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔