لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے رانا مشہود خان کی بنیادی رکنیت معطل کر دی ہے۔ ان کی رکنیت متنازع گفتگو کئے جانے پر معطل کی گئی ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ رانا مشہود سے بازپرس کے لئے تین رکنی خصوصی کمیٹی راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔ سردار ایاز صادق اور رانا تنویر کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔ کمیٹی 2ہفتے میں تحقیقات کرکے سفارشات کے ساتھ رپورٹ پیش کرے گی۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ میرا انٹرویو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا اور اس میں کہیں ڈیل کا لفظ نہیں تھا، پنجاب میں حکومت بنانے سے متعلق بیان میری ذاتی رائے تھی۔ ہم نے کبھی ڈیل کی اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔ رانا مشہود نے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میں جمہوریت پر یقین رکھنے والا سیاسی کارکن ہوں، جب بھی اسٹیبلشمنٹ کی بات کرتا ہوں اس میں فوج کا کہیں نام نہیں لیا۔ انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ فواد چودھری ہر حکومت کا بغل بچہ ہوتا ہے، ان کا دو دن پہلے بیان تھا عدلیہ اور فوج ہمارے پیچھے کھڑی ہے۔ یہ فوج پاکستان کی ہے، اس پر ہم سب کا حق ہے۔ ہر جگہ ہر بار کہا یہ میری ذاتی رائے ہے۔ وہ باتیں نہیں کیں جو نشر کی گئیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد خان نے کہا ہے کہ پارٹی نے رانا مشہود کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، اب رانا مشہود وضاحت دیں گے اور پھر پارٹی ایک جامع وضاحت پیش کرے گی۔ رانا مشہود کے گزشتہ روز کے منفی بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود کے متنازعہ بیان کے خلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا کی قرارداد میں کہا گیا رانا مشہود احمد کے متنازعہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور پنجاب حکومت سے مطالبہ ہے کہ ان کے بیان کی تحقیق کر کے پس پشت محرکات کو عوام کے سامنے لایا جائے۔ رانا مشہود احمد نے ملکی اداروں کو بدنام کرنے اور عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے ۔
رانا مشہود/ رکنیت معطل