بھارتی فوج کیلئے وسیع اختیارات‘ ریاست اروناچل پردیش میں سپیشل پاور ایکٹ نافذ

نئی دہلی(کے پی آئی) بھارتی حکومت نے بھارتی فوج کے لیے وسیع اختیارات کا قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ ( افسپا) کوآسام ، منی پور ،ارونا چل پردیش ،میگھالیہ ، میزورم اور ناگالینڈ کے بعد اروناچل پردیش کے 3 اضلاع میں نافذ کر دیا ہے ۔ اس قانون کے تحت بھارتی فوج کو کسی بھی شہری کو گرفتار کرنے اسے گولی مارنے کا اختیار ہے ۔ اس قانون کی موجودگی میں بھارتی فوج کے خلاف کوئی عدالتی کارروائی نہیں ہو سکتی ۔آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ ( افسپا) مقبوضہ کشمیر میں کئی سالوں سے نافذ ہے آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ ( افسپا) اپریل میں افسپا قانون کو 3 ضلعوں سے عارضی طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔ تراپ،چانگ لانگ اور لونگ ڈنگ ضلعوں کے ساتھ کچھ تھانہ حلقوں میں اس کو 30 ستمبر تک نافذ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کو اب 31 مارچ 2020 تک بڑھا دیا۔۔ بھارتی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق ارونا چل پردیش کے دوسرے چار اضلاع میں پولیس تھانوں کے دائرے میں آنے والے علاقوں کو آرمڈ فورسز ایکٹ ،1958 کی دفعہ 3 کے تحت 31 مارچ 2020 تک ڈسٹربڈ ایریا قرار دیا گیا ہے ، ۔ ریاست میں اس قانون نے نفاذ کے 32 سال بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا ۔ 20 فروری 1987 کو ریاست کی تشکیل کے ساتھ ہی یہ قانون نافذ ہو گیا تھا۔افسپا ہٹائے گئے اضلاع میں مغربی کامینگ بالیمو اور بھالک پونگ تھانے ۔ مشرقی کامینگ ضلر کا سیئی جوسا تھانہ اور پاپومپارے ضلع کا بالی جان تھانہ شامل تھے ۔وہیں تراپ ، چانگ لانگ اور لونگ ڈنگ اضلاع ، نام سائی ضلع کے نام سائی اور مہادیو پور تھانوں کے تحت آنے والے حلقوں ، نچلی دیبانگ گھاٹی ضلع کے روئنگ اور لوہت ضلع کے سن پورہ میں افسپا کو اور 6 مہینے یعنی 30 ستمبر تک برقرار رکھنے کی بات کہی گئی تھی ۔یہ قانون آسام اور منی پور میں پہلے سے نافذ تھا ۔ ارونا چل پردیش کے بعد میگھالیہ ، میزورم اور ناگالینڈ وجود میں ائے اور ان ریاستوں میں بھی یہ قانون نافذ کیا گیا ۔

ای پیپر دی نیشن