اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پن بجلی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں، دریائے سندھ کے قدرتی تیز بہاؤ کو بروئے کار لا کر ہم ہزاروں میگاواٹ بجلی بن سکتے ہیں۔ یہ بات وزیر توانائی عمر ایوب خان نے پاکستان میں متعین فرانس کے سفیر مارک بیریٹی سے ملاقات میں کہی۔ وفاقی وزیر نے فرانس کے سفیر کو ملک میں پاور سیکٹر کے مختلف پراجیکٹس سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نئی متبادل توانائی پالیسی بن رہی، جو 75فیصد توانائی ملکی وسائل سے پیدا کرنے کے راہ کا تعین کرے گی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سستی اور ماحول دوست توانائی کی پیداوار بڑھانے کے لیے ملکی توانائی کے مکس میں متبادل توانائی کے موجودہ 4 فیصد حصے کو 30 فیصد تک لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لائف لائن صارفین اور عام آدمی کو مہنگائی کے بوجھ سے محفوظ رکھنے کیلئے 300 یونٹ تک کے بجلی صارفین کے لئے کوئی اضافہ نہیں گیا۔ فرانسیسی سفیر مارک بیریٹی نے کہا کہ فرانس کی متعدد کمپنیاں پاکستان میں توانائی کے شعبے میں کام کر رہی ہیں جن میں اوچ ون اور اوچ ٹو میں کام کرنے والی این جی اور ٹوٹل سرفہرست ہیں۔انہوں نے کہا کہ فرانسیسی کمپنیاں پاکستان کے توانائی کے شعبے کو خصوصی دلچسپی سے دیکھ رہی ہیں اور یہاں سرمایہ کاری کے لیے کوشاں ہیں۔ اس سے قبل وزیر توانائی عمر ایوب خان سے چین کے سفیر یاؤ جنگ نے اسلام آباد میں ملاقات کی اور پاکستان چین اقتصادی راہداری پر تبادلہ خیال سمیت معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کا جائزہ لیا۔ سیکرٹری پاور عرفان علی اور پاور ڈویڑن کے دیگر اعلی افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں جن سے چینی سرمایہ کار بھی بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دے رہی یے، سرمایہ کار دوست کاروباری پالیسیوں کے ذریعے کاروبار کے لئے آسان ماحول کی دستیابی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ چینی سفیر جاؤ جنگ نے کہا کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں بالخصوص بنیادی ڈھانچے، توانائی اور اشیاء سازی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ ملاقات میں سی پیک کے تحت جاری توانائی کے منصوبوں پر پیشرفت کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔