لاہور(کامرس رپورٹر)قالین اور لیدر دو ایسی مصنوعات ہیں جن پر توجہ دے کر برآمد کنندگان کو سہولت فراہم کی جائے تو یہ برآمدی شعبے کی اہم مصنوعات بن سکتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں طارق مصباح نے پاکستان کارپٹ مینوفیکچرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد جس کی سربراہی لطیف ملک کر رہے تھے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چوہدری بھی موجود تھے۔لاہو چیمبر کے صدر نے کہا کہ حکومت کو خصوصی طور پر برآمدی صنعتوں کو مناسب کاروباری ماحول اور زرمبادلہ کمانے والے شعبوں کو خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔ لاگت کو بھی کم کرنا چاہئے۔ پاکستان کو برآمدی مصنوعات کیلئے نمائشیں منعقد کرکے بین الاقوامی منڈیوں کی تلاش شروع کرنی چاہئے۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ناصر حمید خان نے کہا کہ قالین کی صنعت میں مینوفیکچرنگ کی گنجائش اور برآمدات کی صلاحیت موجود ہے اور یہ اپنی صلاحیت میں بھی اضافہ کرسکتے ہیں۔ نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے کہا کہ برآمد کنندگان مسائل کے حل کیلئے لاہور چیمبر آسکتے ہیں۔ سٹیٹ بنک سے متعلقہ مسائل کو بھی یہاں لاہور چیمبر میں قائم ہیلپ ڈیسک پر حل کیا جاسکتا ہے۔ لاہور چیمبر برآمد کنندگان کیساتھ کھڑے ہونے کیلئے پرعزم ہے اور برآمد کے زیادہ سے زیادہ اہداف کے حصول کیلئے ان کیساتھ مل کر کام کریگا۔پاکستان کارپٹ مینوفیکچرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مندوبین نے کہا کہ ہمارا مدمقابل بھارت کا کارپٹ سیکٹر ہے، بھارتی اثر و رسوخ اور برآمدات کا مقابلہ کرنے اور بین الاقوامی منڈی میں اپنے برآمدات کا حصہ بڑھانے کیلئے حکومت سے ہم پلہ سہولیات فراہم کرنے کی سفارش کر سکتے ہیں۔ کارپٹ کی صنعت کا سب سے بڑا مسئلہ فریٹ ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ فریٹ فلائٹس فراہم کرے۔ ہینڈی کرافٹ مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کرنے کیلئے مارکیٹنگ کی جانی چاہئے۔
قالین ‘لیدر پر توجہ دیں تو برآمدی مصنوعات بن سکتی ہیں : طارق مصباح
Oct 04, 2020