اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے عدالت کی جانب سے دو بار تمام الزامات سے بری ہونے کے بعد سنتھیا ڈی رچی کے خلاف تمام زیر التوا مقدمات کی پیروی نہ کرنے کا اعلان کیا۔ ہفتہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ سنتھیا رچی کیخلاف مقدمات کی پیروی نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں عاجز فطرت کا انسان ہوں اور عدالت سے بریت کو اپنی فتح نہیں قرار دیتا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا مجھے ان دشمن عناصر کا بخوبی علم ہے جن کے دبا ئومیں آکر غیر ملکی خاتون نے میرے خلاف الزامات لگائے، میرے پاس سارے ثبوت موجود ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے واضح کیا کہ چونکہ میں نے ہمیشہ خواتین کا احترام کیا ہے اس لئے اس معاملے کو آگے بڑھانا نہیں چاہتا۔ الزامات کا مقصد میرے اور ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش تھی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا خاتون نے دیگر سیاسی قائدین کے علاوہ مسلم دنیا کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کیخلاف بھی الزامات لگائے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا میں نیک نیتی کے ساتھ انتقام لینے کے بجائے اس مسئلے کا فیصلہ اپنے اللہ پر چھوڑ دیتا ہوں، سینیٹر رحمان ملک نے کہا میں اللہ تعالی کا شکرگزار ہوں جس نے مجھے اپنے خاندان،پی پی پی قیادت اور پارلیمنٹ کے سامنے سرخرو کیا۔قبل ازیں ایڈیشل سیشن جج نے درخواست نمٹائے ہوئے ریمارکس دیئے کہ تمام حقائق معاملہ کو مشکوک بناتے ہیں اور اس کی وجہ سے ہی پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا جبکہ کیس کو آگے بڑھانے کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ کچھ ثبوتوں کے ساتھ مناسب مواد موجود ہو جبکہ موجودہ صورتحال میں پولیس کو مقدمہ کے اندراج کیلئے ہدایت جاری نہیں کی جا سکتی ہیں۔