راولپنڈی(جنرل رپورٹر)شیعہ علما کونسل شمالی پنجاب نے ملک سے فرقہ واریت کے خاتمے ،مذہبی طبقات میں پائی جانے والی بے چینی اور خلفشار کے خاتمے کے لئے 16نکاتی مطالبات کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے ان مطالبات پر عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو 18اکتوبر کے بعد احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ اس امر کا اعلان شیعہ علما کونسل شمالی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے گزشتہ روز راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا،اس موقع پر صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ سید جعفر حسین نقوی، ڈویژنل صدرعلامہ غلام قاسم جعفری، لیگل ایڈوائزرسید محمد ہادی ہمدانی ایڈووکیٹ ،اظہار بخاری سمیت دیگر علما و عہدیداران بھی موجود تھے ،سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا گزشتہ تقریباً دو ماہ سے ملک کے مذہبی طبقات میں پائی جانے والی بے چینی اور خلفشار نے ملکی فضا کو مکدر کرنے میں کردار ادا کیا ہے،2دہائیوں بعد ملک ایک بار پھر فرقہ وارانہ اختلافات کی دلدل میں دھکیلا جا رہا ہے،ہمارے بعض سادہ لوح مذہبی قائدین اور علماء تکفیری و ناصبی عناصر کے گھیرے میں آ کر اسلامی مکاتب کے درمیان پیدا کی گئی دراڑوں کو مزید وسیع کر رہے ہیں،اس تمام صورتحال میں اگرچہ ملی یکجہتی کونسل، متحدہ مجلسِ عمل اور اتحاد بین المسلمین کے لئے کوشاں مختلف ادارے اپنی توانائی کے مطابق وحدت و اخوت کی فضا قائم کرنے کے لئے سعی کر رہے ہیں لیکن جب تک ریاستی اختیار و حکومتی ذمہ داری سامنے نہیں آتی تب تک فتنہ پرور عناصر کا راستہ نہیں روکا جا سکتا ،ہم نے اس عوامی بے چینی کو حکمرانوں تک پہنچانے کے لئے گزشتہ 2 ماہ سے مختلف ذرائع سے کاوشیں جاری رکھی ہوئی ہیں لیکن حکمران اور مقتدر حلقے اس بے چینی کے خاتمے میں سنجیدہ نظر نہیں آ رہے ،اگر مطالبات پر عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پرامن عوامی احتجاج کے لئے عوام کو شاہراہوں پر لائیںگے۔انہوں نے 16 نکاتی مطالبات کا اعلان کرتے ہوئے کہا لاپتہ بے گناہ افراد کو فوری رہا کیا جائے جن کے خلاف مقدمات یاشواہد ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے ،ایران ،عراق وشام جانیوالے زائرین کے حوالے سے حکومتی پالیسی مسترد کرتے ہوئے کہا ملک میں فرقہ وارانہ فساد کی سازش میں کن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ان لوگوں کے روابط کن افراد سے تھے حکومت قوم کو بتائے ،بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے خلاف پھانسی کا جو فیصلے پر عمدرآمد ہونا چاہیے ،وفاقی و صوبائی اور ڈویژنل سطح پر شیعہ اوقاف بورڈ بنانے کا بھی مطالبہ کیا،جیلوں میں پابند سلاسل قیدیوں پر عائد مذہبی پابندیاں ختم کی جائیں تمام سرکاری اور ہر سطح کی امن کمیٹیوں میں اہل تشیع کو متناسب نمائندگی دی جائے ۔