پولینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک کوہ پیما شمالی پاکستان میں پہاڑی چوٹی سر کرنے کی کوشش میں گر ہلاک ہلاک ہو گئے ہیں۔ پاکستان میں کوہ پیمائی سے متعلق تنظیم’الپائن کلب‘ نے حادثے کی تصدیق کر دی ہے۔
ایلزوک مائیکل جمعرات کو اس وقت گرے جب وہ دھی دستھ سر نامی پہاڑی چوٹی سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ چھ ہزارمیٹر بلند یہ چوٹی قراقرم پہاڑی سلسلے میں واقع ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے ترجمان کرارحیدری نے اے ایف پی کو بتایا: ‘امدادی ٹیم نے ایلزوک مائیکل جیکب کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ وہ پہاڑ پر چڑھنے کے دوران گر گئے تھے، جس سے انہیں شدید چوٹ لگی۔’
ایلزوک کے ساتھی کوہ پیما جیکب بودگانسکی نے ہلاک ہونے والی کوہ پیما کی مدد کی ۔لیکن وہ سخت موسم اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تاہم بودگانسکی کو بچا لیا گیا۔
فوج کے ہیلی کاپٹرنے انہیں بیس کیمپ سے نکالا۔ شمالی پاکستان کوہ پیماؤں کے لیے خصوصی کشش رکھتا ہے جہاں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں واقع ہیں، جن میں کے ٹو بھی شامل ہے۔
کے ٹو 8611 میٹر اونچی دنیا کی دوسری بلند ترین پہاڑی چوٹی ہے جس پر چڑھنا ماؤنٹ ایورسٹ سے زیادہ مشکل ہے۔ ہمالیہ کے پہاڑوں کے مغربی کنارے تک پھیلے کوہ ہندوکش اور قراقرم کے پہاڑی سلسلے پاکستان کے گلگت بلستان کے علاقےمیں واقع ہیں۔ یہاں دنیا کی 50 بلند ترین چوٹیوں میں سے 18 واقع ہیں۔ قطبی علاقے سے باہر یہاں دنیا کے سات طویل ترین گلیشیئر بھی ہیں۔