راولپنڈی(جنرل رپورٹر) مونگ پھلی کی برداشت کے لیے وقت کا تعین بہت ضروری ہے کیونکہ اگیتی برداشت کی صورت میں کچی پھلیوں کی تعداد زیادہ ہو جاتی ہے جبکہ تاخیر سے برداشت کے نتیجہ میں پھلیوں کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ تعداد میں پھلیاں زمین میں ہی رہ جاتی ہیں۔ جب مونگ پھلی کی فصل کے پتے خشک ہو کر گِرنا شروع ہو جائیں تو کھیت کے مختلف حصوں سے پودے اکھاڑ کر دیکھ لیں۔ اگر پھلیوں کے چھلکے کا اندرونی حصہ گہرے بھورے رنگ کا اور گِری کا رنگ گلابی ہو تو فصل پکی ہوئی تصور کی جائے گی۔جب 75 سے80 فیصد سے زیادہ پھلیاں پکی ہوئی ہوں تو فصل برداشت کیلئے تیار ہے۔فصل کی برداشت اگر ٹریکٹر ڈِگر سے کی جائے تو فصل کا ضیاع کم ہوتا ہے۔ اگر ٹریکٹر ڈِگر دستیاب نہ ہو تو کسی یا کسولہ کی مدد سے پودوں کو اکھاڑ کر ان سے پھلیاں علیحدہ کر لیں۔ زمین میں بکھر جانے والی پھلیوں کو بھی جلد سے جلد اکٹھا کر لینا چاہیے تا کہ نمی کی وجہ سے رنگت متاثر نہ ہو۔ پھلیوں کو خشک کرنے کیلئے کم از کم ایک ہفتہ صاف ستھری اور سخت جگہ پر دھوپ میں بکھیر دینا چاہیے۔ پھلیوں کو ڈھیریوں کی شکل میں رکھنے سے بھی اُن کی رنگت اور کوالٹی متاثر ہوتی ہے۔ خشک پھلیوں کو چھاج کے ذریعے یا ٹریکڑ سے چلنے والے بڑے پنکھے سے صاف کر لینا چاہیے تا کہ کچی، خالی اور گلی ہوئی پھلیاں علیحدہ ہو جائیں۔ جن پھلیوں کو ذخیرہ کرنا ہو انہیں مزید اچھی طرح خشک کرنے کے بعد صاف ستھری پَٹ سن یا کپڑے کی بوریوں میں بھر کر خشک ، ہوادار اور صاف ستھرے گوداموں میں ذخیرہ کر یں۔