لاہور (نامہ نگار) جعلی نازیبا تصاویر وائرل ہونے اور ملزموں کے خلاف کارروائی کے لئے ایف آئی اے سائبر کرائم لاہور میں درخواست پر محکمہ کی لاپرواہی اور بے حسی کی وجہ سے متاثرہ خاتون نے خود کشی کر لی۔ متوفیہ خاتون نبیلہ کی والدہ سرکاری کالونی، جناح ہسپتال لاہور کی رہائشی شہناز بی بی نے بتایا کہ میری بیٹی چار بچوں کی ماں نبیلہ نے سوشل میڈیا پر نازیبا تصاویر وائرل ہونے پر 3 ماہ قبل ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور میں درخواست دی تھی۔ ایڈیٹنگ کے ذریعے برہنہ تصاویر بنا کر رشتہ داروں اور علاقے میں بھیجی گئیں۔ انصاف کے لئے ایف آئی اے سائبر کرائم میں تین ماہ سے ذلیل ہوتے رہے‘ کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ برہنہ تصاویر وائرل ہونے پر رشتہ داروں اور لوگوں کی باتوں سے تنگ آکر یکم اکتوبرکو میری بیٹی نے حویلی لکھا، اوکاڑہ میں زہر کھاکر خودکشی کر لی۔ سائبر کرائم والے بروقت کارروائی کرتے تو تصاویر وائرل نہ ہوتیں اور نہ ہی میری بیٹی خودکشی کرتی۔ نازیبا تصاویر بنا کر وائرل کرنے اور ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے والے، وہ سب میری بیٹی کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کر کے ہمیں انصاف دلایا جائے۔
خودکشی
جعلی تصاویر‘ ایف آئی اے کی کارروائی میں تاخیر پر بیٹی نے خودکشی کی: والدہ
Oct 04, 2022