کراچی (نیوز رپورٹر)اس وقت پاکستان میں کئی بیماریوں کی وجہ مچھر بنے ہوئے ہیں جن میں ملیریا اور ڈینگی سرفہرست ہے،ان پر قابوپانے کے لئے کیمیائی ادویات کا استعمال ہورہاہے جو مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ مضراثرات مرتب کرتی ہے۔اس سلسلے میں سینٹر آف ایکسیلینس اِن سائنس اینڈ اپلائیڈ ٹیکنالوجیزایک حیاتیاتی حل نکال رہاہے جو مضر اثرات سے پاک ،سستا اور بااثرحل ہے جس سے نومولود مچھروں پر قابوپایاجاتاہے۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے شعبہ خردحیاتیات جامعہ کراچی کے زیر اہتمام شعبہ ہذا میں منعقدہ سیمینار بعنوان: ’’ڈینگی : موجودہ صورتحال اور بچائو‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مقررین میں ڈاکٹر انیلہ تاج ،ڈاکٹر تنویر عباس،ڈاکٹر عروج ظفر،ڈاکٹروجیہ اسد اور ڈاکٹر سعدیہ سلیم شامل ہیں۔ڈاکٹر انیلا تاج نے مزید کہا کہ ایک جرثومہ Bacillus thuringiensisنومولود مچھروں کے خلاف بہترین نتیجے فراہم کرتاہے ،اس دوا کو پانی میں ملاکر چھڑکنے سے نومولود مچھرمرجاتے ہیں جس کے نتیجے میں ہم اپنے گردونواح میں ملیریااور ڈینگی جیسی بیماریوں سے چھٹکاراحاصل کرسکتے ہیں۔صدرشعبہ خردحیاتیات جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر تنویر عباس نے کہا کہ مچھروں کی افزائش کی روک تھام اور بالخصوص برسات کے موسم میں جو ان مچھروں کی افزائش کے لئے موزوں ترین ہوتاہے میں حفاظتی تدابیر اپناکراور افزائش کی روک تھام کے ذریعے ڈینگی بخار کی تیزی سے بڑھتے ہوئے تعداد کو روکا جاسکتاہے جس کے لئے بروقت حکومتی اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں۔سیمینار کے اختتام پر سوال وجواب کا سیشن بھی ہوا اورشعبہ ہذا اوراس کے اطراف ڈینگی سے بچائو اسپرے مہم کا آغاز بھی کیا گیا۔