ملتان (خبر نگار خصوصی )میٹروپولیٹن کارپوریشن کے شعبہ ریگولیشن کے افسران و عملہ کی ملی بھگت اور لاکھوں روپے نذرانے لینے کے باعث شہر سے تجاوزات کا خاتمہ نہیں ہو سکا ناجائز تجاوزات قائم ہونے سے کشادہ سڑکیں تنگ گلیوں کا منظر پیش کرنے لگی ہیں ریڑھی و دیگر تجاوزات مافیا نے سروس روڈ کے ساتھ ساتھ مین سڑکوں پر بھی تجاوزات قائم کر لی ہیں جبکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے عملہ کی طرف سے دکھاوے کی کارروائی کی جاتی ہے بلکہ سرکاری عملہ آپریشن سے قبل تجاوزات قائم کرنے والوں کو پہلے ہی بتا دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ گلیوں میں ریڑھیاں لے کر بھاگ جاتے ہیں ۔پرانا شجاع آباد روڈ حسین آگاہی بوسن روڈ گل گشت ایم ڈی اے روڈ سورج میانی روڈ ریلوے روڈ چوک کمہاراں والا سوئی گیس روڈ خانیوال روڈ گھنٹہ گھر واٹر ورکس روڈ ممتاز آباد نواں شہر پل براراں سیوڑہ چوک چونگی نمبر ایک بوہڑ گیٹ دولت گیٹ خونی برج حرم گیٹ پاک گیٹ سمیت شہر کی اہم سڑکیں تجاوزات مافیا کے نرغے میں ہیں جہاں سے گزرنا انتہائی مشکل ہے خاص طور پر ان مقامات اور بازاروں میں قائم تجاوزات کے باعث فیملیز کو پیدل گزرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ بلکہ کمائی والی سیٹوں پر تعیناتی کے عملہ کی آپس میں لڑائی رہتی ہے سفارشیں کروا کر تعیناتی کرواتے ہیں پھر نذرانیلیکر تجاوزات قائم کراتے ہیں کچھ عرصہ قبل کمشنر نے تجاوزات قائم کروانے اورنذرانے لینے کے الزام میں 5 ااہلکاروں کو معطل کر دیا تھا بعد میں سفارش پر ان میں سے تین اہلکاروں کو بحال کرنا پڑا چند روز قبل میٹروپولیٹن کے تجاوزات کا سامان واپس لینے کے لیے رشوت لیتے وقت اینٹی کرپشن کی ٹیم نے چھاپہ مارا تھا اس دوران صرف ایک اہلکارر گرفتار ہوا تھا باقی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے ذرائع کے مطابق یہ چھاپہ بھی شعبہ ریگولیشن کے ملازمین کی آپس کی چپقلش کا نتیجہ تھا جبکہ ترجمان کا کہنا ہے کہ ناجائز تجاوزات کے خلاف کارروائی کا سلسلہ باقاعدگی کے ساتھ جاری ہے جہاں سے شکایت ملتی ہے وہاں پر کارروائی کی جاتی ہے تجاوزات قائم کرنے والے عادی افراد ہیں سامان قبضہ میں لینے اور جرمانے کرنے کے باوجود دوبارہ تجاوزات قائم کر لیتے ہیں۔
تجاوزات