کراچی (نیوز رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی میں قائم مقام شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاءالدین نے کہا ہے کہ جامعہ کی ترقی و ترویج پہلی ترجیح ہے اور اس کے لئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاو¿ں گا۔ جامعہ کے مالیاتی مسائل کے حل کے لئے ایک کمیٹی بنائی جا رہی ہے جو جامعہ کی آمدنے میں اضافہ اور اخراجات پر قابو پانے کے لئے تجاویز اور اقدامات کی سفارش کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں
نے قائم مقام شیخ الجامعہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد نوائے وقت سے گفتگو کر رہے تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاءالدین نے کہا کہ گھوسٹ ملازمین کسی بھی ادارہ پر بوجھ ہوتے ہیں‘ اردو یونی ورسٹی پر سے یہ بوجھ اتارنے کے لئے ہنگامی اقدامات کیئے جائیں گے تاکہ آنے والے مستقل وائس چانسلر کو تعلیمی اور مالی لحاظ سے بہتر یونیورسٹی ملے اور انہیں ترقی کے اس سفر کو جاری رکھنے میں آسانی ہو۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاءالدین نے کہا کہ تمام شعبہ جات کو صلاحیت کار بڑھانے کی کوششیں کرنے چاہئیں۔ اپنی استعداد کے مطابق آو¿ٹ پٹ نہ دینے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی سے گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ مجھے اس عہدہ پر کتنا وقت ملے گا تاہم اردو یونیورسٹی کے سینئر ترین استاد کی حیثیت سے میرا یہ فرض ہوگا کہ جامعہ کو ترقی کی جانب گامزن کروں۔قبل ازیں ذمہ داری سنبھالنے کیلئے کو جامعہ آمد پر اساتذہ،افسران اور ملازمین نے پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاءالدین کا پرتباک استقبال کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جامعات کا اولین مقصد پرسکون ماحول میں طلبہ کو تعلیم دینا اور تحقیق کے لئے ہر ممکن وسائل مہیا کرنا ہیں، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ جامعہ کی ترقی و سربلندی کے لئے انتھک محنت اور لگن سے کام کریں۔ شیخ الجامعہ نے مزید کہا کہ وہ پوری کوشش کریں گے کہ جامعہ کے بنیادی مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں اورجامعہ کے تمام قانونی و تعلیمی اجلاس جیسے سنڈیکیٹ، جی آر ایم سی اوراکیڈمک کونسل اپنے مقررہ وقت پر منعقد کئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ میں سال 2023-24 کے لئے داخلوں کے عمل کا جلد آغاز کیا جائے گا۔ جامعہ کے انفرااسٹرکچر کو بہتر کریں اس کے لئے وہ نجی اداروں سے فنڈز حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کریںگے کیونکہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن HECکی جانب سے موجودہ سال میں جامعہ کو ملنے والے فنڈ میں خاصی کٹوتی کی گئی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاءالدین نے امید ظاہر کی کہ جامعہ کے مسائل کے حل اور ترقیاتی کاموں کے لئے انہیں اساتذہ، افسران اور تمام غیر تدریسی عمال کا بھرپور تعاون حاصل رہے گا۔ واضح رہے کہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد ضیاءالدین کو15 ستمبر کو گورنر ہاﺅس میں ہونے والے سینیٹ کے خصوصی اجلاس میں 4 ماہ یا مستقل شیخ الجامعہ کی تقرری تک قائم مقام شیخ الجامعہ مقرر کرنے کی منظوری دی گئی تھی جس کا نوٹیفکیشن 30 ستمبر کو جاری ہوا۔پروفیسر ڈاکٹرمحمد ضیاءالدین گذشتہ 6 سال سے جامعہ اردو کے رئیس کلیہ فنون، تعلیم و معارف اسلامیہ کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔انہوں نے جامعہ کراچی سے جنرل ہسٹری میں ماسٹرز کیا اسکے بعد 1990میں جامعہ بلوچستان میں لیکچرر مقرر ہوئے اور پی ایچ ڈی کی ڈگری جامعہ بلوچستان سے ہی حاصل کی۔2011میں جامعہ اردو میں اسسٹنٹ پروفیسر مقرر ہوئے بعد ازاںان کی پروفیسر کے عہدے پر ترقی ہوئی ۔
ڈاکٹر محمد ضیاءالدین