بھارتی مظالم پر ٹیلی گراف کی چشم کشا رپورٹ

بھارتی وزیر خارجہ کے اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات کو جھوٹا قرار دینے پر برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے اپنی خصوصی رپورٹ میں مودی سرکار کو بے نقاب کردیا۔ برطانوی اخبار نے مودی سرکار میں اقلیتوں پر ڈھائے گئے مظالم اور امتیازی سلوک کی طویل داستان شواہد کے ساتھ پیش کردی۔ حال ہی میں 22 ستمبر 2023ءکو وزیر رمیش بدھوری نے پارلیمنٹ میں مسلم رکن دانش علی کو مسلمان ہونے پر مغلظات بکیں اور دھمکیاں دیں جس پر وہاں موجود سپیکر اور خود مودی بھی خاموش بت بنے رہے۔ اسی طرح 14 اگست 2022ءکو بی جے پی کے گیاندیو اہوجا نے مسلم نسل کشی پر اکساتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ میں اپنے ورکرز کو مسلمانوں کے قتل عام کی کھلی آزادی دیتا ہوں۔ برطانوی اخبار نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو ریاستوں منی پور اور ہریانہ میں اقلیتوں کے خلاف ہونے والے فسادات بھی گنوائے اور 12 مارچ 2022ءکو بی جے پی کے بلدیو اولاکھ کی یہ دھمکی بھی یاد دلائی کہ مودی کا ساتھ نہ دینے پر مسلمانوں کی املاک پر اب بلڈوزر تیز چلیں گے۔ مودی سرکار کے دو مسلسل ادوار میں گاﺅ رکھشا کے نام پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل، دلت خواتین سے زیادتی‘ اغواءاور اقلیتوں کی املاک کے قبضے کا تمام ریکارڈ پیش کر دیا۔دوسری جانب دنیا بھر میں عدم تشدد کا عالمی دن منایا گیا‘ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مسلسل اپنے جنگی جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔ 
مودی سرکار کے اقلتوں‘ بالخصوص بھارتی مسلمانوں کیخلاف جارحانہ مظالم اور مقبوضہ وادی میں ہونیوالی بدترین انسانی حقوق کی پامالی پراکتوبر 2020ءکو معروف امریکی جریدہ ”فارن پالیسی“ بھارت کو عالمی نمبرون دہشت گرد ملک قرار دے چکا ہے۔ اسکے علاوہ امریکی اور برطانوی اراکین پارلیمنٹ بھی مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانیوالے مظالم اور بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر اپنی اپنی حکومتوں کو جھنجوڑ چکے ہیں مگر ان دونوں ملکوں نے کبھی مودی سرکار کی بہیمانہ کارروائیوں کو سنجیدہ نہیں لیا اور نہ اسکے جنونی عزائم کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اب مودی سرکار کسی بھی عالمی دباﺅ کو خاطر میں لائے بغیر مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں اقلیتوں پر نت نئے مظالم ڈھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی۔ گائے ذبح کرنے یا اس کا گوشت رکھنے کے شک پر مسلمانوں پر بدترین تشدد کیا جارہا ہے۔ گزشتہ دنوں بھارتی وزیر خارجہ کی طرف سے ان مظالم کی تردید پر ہی برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے اپنی خصوصی رپورٹ میں مودی سرکار کی اقلیتوں پر مظالم اور انکے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کی طویل داستان کو بے نقاب کیا ہے۔ بھارت ہٹ دھرمی کی ہر حد پار کر چکا ہے مگر عالمی طاقتوں بالخصوص انسانی حقوق کی علمبردار عالمی تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی بھارت کے حوصلے مزید بلند کر رہی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...