لاہور‘ پشاور (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کی بازیابی کے لیے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے حفیظ اللہ نیازی اور ان کے بیٹے حسان کے درمیان رابطہ یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وکلاءکو 17 اکتوبر کو مزید دلائل کیلئے طلب کر لیا۔ وکیل ابوذرسلیمان نیازی نے موقف اپنایا کہ کلبھوشن کو بھی اس کے خاندان سے ملاقات کرائی گئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نیہنگ نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی پولیس سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ درخواست گزار اور زیر حراست فرد کے درمیان رابطے کے حوالے سے ہدایات لینے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ علاوہ ازیں پشاور ہائیکورٹ نے حسان نیازی کی گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف جسٹس ابراہیم خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ حسان نیازی کو گرفتار کر کے پنجاب منتقل کیا گیا۔ حسان نیازی کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا ہے ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ بات واضح ہے عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔