لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی نے عمران فاروق قتل کیس میں سزا یافتہ قیدی کو جیل میں علاج معالجہ فراہم کرنے کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ ساہیوال جیل سے 3 دن میں جواب طلب کر لیا۔ درخواستگزار کے وکیل میاں داﺅد نے موقف اپنایا کہ قیدی معظم علی کی اڈیالہ جیل سے ساہیوال جیل منتقلی کیخلاف مرکزی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواءہے، علاج کی مناسب سہولیات نہ دینے کی وجہ قیدی معظم علی کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی۔ دوسری بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ قیدی کو جیل میں علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنا جیل انتظامیہ اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔ استدعا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ جیل انتظامیہ کو قیدی کے بہترین علاج کا حکم جاری کرے۔ عدالت مرکزی درخواست کو بھی سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے۔ عدالت کے استفسار پر وکیل نے بتایا ایف آئی اے اسلام آباد نے ایم کیو ایم رہنما عمران فاروق کے لندن میں قتل کا اسلام آباد ایف آئی اے میں مقدمہ درج کیا۔ معظم علی کو ٹرائل کورٹ اسلام آباد نے سال 2020ءمیں عمر قید کی سزا سنائی، ٹرائل کے دوران معظم علی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی رکھا گیا، شوہر کے مقدمے کی پیروی کیلئے درخواستگزار بیٹے بیٹیوں سمیت کراچی سے اسلام آباد منتقل ہوئی۔ دوران ٹرائل ہی قیدی معظم علی کو ہائی پروفائل قیدی کی آڑ میں ہائی سکیورٹی جیل ساہیوال منتقل کر دیا۔