سندھ ہائی کورٹ، گریڈ ایک سے 15 پر بھرتیوں کے خلاف درخواست پر سماعت

کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے صوبہ سندھ میں گریڈ ایک سے 15 پر بھرتیوں کے خلاف دائردرخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیسی کو ایک ہفتہ میں تفصیلی جواب اور تقرریاں کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیاجبکہ مزید سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں صوبہ سندھ میں گریڈ ایک سے 15 پر بھرتیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ عدالتی حکم امتناع کے بعد کوئی تقرری کی گئی اور نا ہی تنخواہ جاری کی گئی۔ایم کیو ایم کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی وکیل غلط بیانی کررہے ہیں میں نے سابقہ تاریخوں پر تقرریوں کا ریکارڈ پیش کردیا ہے۔ کورٹ کا حکم واضح تھا اگر جون، جولائی اور اگست میں کوئی تقررری ہوئی بھی ہے تو اس کی تنخواہیں جاری نہیں کی جائیں گی۔ سندھ حکومت نے سابقہ تاریخوں میں تقرر نامے جاری کئے۔ اجلاس میں اسی تنازعہ کی وجہ سے دو ارکان نے دستخط نہیں کیئے۔ سیسی میں 350 اسامیاں تھیں صوبائی حکومت نے 458 تقرریاں کردیں۔ سیسی کے وکیل نے موقف دیا کہ قانون کے مطابق تقرریاں ہوئی ہیں، جواب کیلئے ایک ہفتہ کی مہلت دیں۔ جسٹس طفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ آپ 350 اسامیوں پر 468 بھرتیاں کررہے ہیں یہ قانونی کیسے ہوگیا؟ اس کا جواب دیں جب حکم امتناع آگیا تھا تو تقرریاں کیسے ہوئیں؟ عدالت نے سیسی کے وکیل کو ایک ہفتہ میں تفصیلی جواب اور تقرریاں کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...