لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وہ الیکشن میں التوا کی کوئی وجہ نہیں دیکھ رہے، اگر ایسا ہوا تو جماعت اسلامی بھرپور عوامی، جمہوری پرامن مزاحمت کا راستہ اختیار کرے گی۔ الیکشن سے قبل معیشت کی بہتری کی باتیں کرنے والے نوشتہ دیوار پڑھ چکے۔ انھیں شکست نظر آ رہی ہے، معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے الیکشن التوا کی دلیلیں ماضی میں لگائے جانے والے "انتخاب نہیں احتساب " کے نعروں کا تسلسل ہے۔ سوال یہ ہے آئین کیا کہتا ہے؟ آئین پاکستان واحد ڈاکومنٹ ہے جس پر پوری قوم کا اتفاق ہے۔ اس پر عمل درآمد کرنا ہوگا، منصورہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں بھی دو صوبوں کی نگران حکومتیں آئین سے بالاتر کام کر رہی ہیں۔ نگران حکومتوں کے پاس یہ مینڈیٹ بھی نہیں کہ بجلی، گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کریں۔ گاڑی تو کیا موٹر سائیکل میں پٹرول ڈالوانا مشکل ہو گیا۔ چترال سے لے کر کراچی تک ہر شخص حالات کے رحم وکرم پر ہے۔ خودکشیوں اور نفسیاتی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سراج الحق نے کہا سمگلنگ اور کرپشن کے خلاف کارروائی کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ یہ ریاست اور اداروں کی ذمہ داری ہے، تاہم اس کا ہرگز مطلب الیکشن التوا نہیں۔ قوم اس لیے فوج سے محبت کرتی ہے کیونکہ وہ سرحدوں کی پاسدار ہے اور یہی فرض آئین پاکستان نے انہیں دیا ہے۔ اداروں کی بقاءاور عزت بھی اسی میں ہے کہ وہ آئین کی پاسداری کریں۔