صدائے علی.... ذوالفقار علی
zulfiqar686@yahoo.com
ستمبر2024 کے آخری عشرے میںضلع صوابی مےں پولےس سٹےشن کی عمارت دہشت گردی کے سبب تباہ ہوچکی۔اگر چہ ڈسٹرکٹ پولےس آفےسر نے دھماکے کو گو دام مےں موجود بارودی مواد مےں بجلی کی شارٹ سرکٹ کے باعث حادثہ قرار دیا۔ معاملے کی بارےک بےنی سے جانچ پڑتال کے بعد اس تا ثر کو تقوےت ملتی ہے کہ ےہ حادثہ خارجی شرارت اوردرآمد ی سازش کا شاخسانہ ہے۔سماجی رابطے کی وےب سا ےےٹس موجو دمواد اور اطلاعات کے مطابق دس برس قبل تحرےب کاروں سے پکڑی بھاری بارودی مواد پولےس گوداموں مےں رکھ کر حادثے کو دعوت دی گئی۔سوال ےہ ہے کہ اتنی لمبے عرصے تک خطرناک ترےن مواد کو پولےس سٹےشن جےسے حساس ترےن مقام مےں رکھنے کا کیا مقصد ہے ؟۔اگر برقت اسے ناکارہ کرناممکن تھا تولوکےشن تبدےل کی جا سکتی تھی اور اےسا پولےس کے اعلی آفےسر ضلع انتظامےہ کے باضابطے محسوص حکمنا مے کے زرےعے سے کےا جا سکتا تھا۔گودام مےں رکھے بارودی مواد مےں بجلی کی شارٹ سرکٹ سے اگر دھماکہ ہو بھی جاتا تھاہے۔ تو اس کے جانی و مالی نقصان کی نوعےت اےسا قطعا نہےں ہو سکتا ہے ۔زوردار دھماکے سے اس احاطے اور مقام اور اس سے ملحقہ سرکاری عوامی املاک کو ضرو ر شدےد نقصان پہنچتا ہے۔ اس اعتما ل اور امکان کہ بھی رد نہےں کےا جا سکتا۔ کہ دہشت گرد وں کا مقصد ےا رےاستی قوتوں نے سماج دشمن عناصر کو تباہ کرنا مقصود تھا۔جس کا فاصلہ صوابی کے مساوی تھا۔غلطی ےا سازشی اور تخرےب کے جملہ خدشات سے قطع نظر نہےں کےا جا سکتا ،اب چونکہ جدےد ٹیکنالوجی کا دور ہے اےسے حساس مقامات پر اےسے جدےد آلات نصب کرنی چاہیے تا کہ کسی امکانی حملے ےا حادثے کی صورت مےں حفاظتی اقدامات کےے جاتے تو اس سے بچا جا سکتا تھا۔صوا بی پولےس سٹےشن کا غےر معمولی حادثہ فطری دھماکہ نہےں بلکہ دہشت گردانہ حملہ ہے۔ضلعی انتظامےہ اور پولےس آ فےسر حادثے کو فطری دھماکہ قرار دے کر حقایق چپھا رہی ہے۔تاہم کھلی شفاف تحقےقات تک کوئی منفی سےاسی راے زنی سے پرھےزلازمی ہے۔جانی نقصانات کے احکامات بھی غالب ہوتے ہےں۔بہر حال بارودی ےا آتش مواد کے پھٹنے دھماکے سے نہ صرف علاقے کے محصوس بلکہ تمام احاطے تباہ ہوجاتے ہیں۔ بھاری ہتھیاروںکے زودار گراوٹ اور رسای انسانوں املاک مکمل تباہ کرتے ہیں صوا بی پولےس سٹےشن مےں خود ساختہ ےا تحرےبی دہشت گرانہ حملے تمام املاک انسانی آبادےوں انسانوں نشانے کےا ہے۔اور ز ندہ بچنا کرامت ہے۔بےرونی شرارت ےا ےا فطری حادثے دھماکے مےں انسانی ضےاع املاک کی تباہی نوعےت فاصلے رفتار مےں زمےن آسمان کا فرق ہو تا ہے۔افرچہ ضلعی پولےس آفےسر ہارون رشےد صاحب نے بوجہ دہشت گردی کے امکانات کو مسترد کےا ہے۔تاہم ہوسکتا ہے ڈی پی او صاحب نے مصالحت افواہوں، قےاس آراےو ں امن عام او افراتفری کے امکانات اور خدشات کو رد کم حتم کرنے کےلےے سرکاری بےان جاری کےا ہے۔تاہم دھماکے ےا حملے مےں ڈی پی اوپولےس انتظامےہ کو فی الحال الزام نہےں دےا جا سکتا۔بلکہ ےہ صوابی کے شہر آگ پر حملہ ہے۔ہماری ہمدردےاں پولےس انتظامےہ کے ساتھ ہےں ۔ علاقے اور سرکاری اخاطوں تک بربادی کی رسائی ان خدشات کو بڑھاتا ہے کہ حملہ باہر سے منظم منصوبہ بندی سے کےا گےا۔ تاہم اسمےں پولےس انتظامےہ کا کو ئی قصو ر نہےں ہے ۔ مصدقہ تحقےقات تک پولےس سٹےشن کے دھماکے انسانی جانوں اور املاک کے ضےاع تباہی پر راے زنی انتشار کو پروان چڑھاتاہے،اس سے گرےز کےا جاے سےاسی حلقے اسے صوابی کے امن پر حملہ اور دہشت گردی قرار دے رہے ہےں۔بعض او قات اپنے ہی رےاست کے فوجی ملک دشمنوں ہلاق کرنے کے لےے مارٹر گولہ ےا بھاری بارودی مواد سے لےس راکٹ لانچر سے ہوائی حملہ کرکے غلطی سے سرکاری ےا عوامی مقامات تباہ ہوجاتے ہےں ۔جان بوجھ کر اور سازشی عناصر کی بےرونی شرارت کو بھی نظرانداز نھےں کےا جا سکتا۔تین دہاہی قبل ضلع صوابی امن اور معاشی آسودگی کا مرکز ہوا کرا تھی،زمانے کے بے رحم موجو کا جھکاو اس اجلے پانی کے سرزمےن کی طرف مڑ گےا،جس سے امن وسکون تہ و بالا ہوگےا ۔آج امن کے حوالے سے ہماری پولےس ضلعی انتظامےہ کی کارکردگی ماےوس کن ہے۔ پولےس سٹےشن مےں دھماکے کے بعد صوابی کے ڈپٹی کمشنر کا کوئی سرکاری بےان تاحال سامنے نہےں آےا ۔ حالےہ واقعے کی کھلی شفاف ستھری آزادانہ غےر جانبدارانہ تحقےقات ہونی چاہیے۔ دھماکہ کس نوعےت کا تھا؟راقم کےمطابق ھمارے 90 فےصد باسی ضلع کو امن کا گہوارہ اور مثالی دےکھنا چاہتے ہےں ۔امن ہوگا تو ےہاں باشندے معاشی آسودگی کی بدولت خوشحالی کی زندگی بسر کرےں گے ۔تعلےمی سےاسی معاشی سرگرمےاں ترقی کرےں گے، روزگار کے موقع پےدا ہوں گے۔ ثقافتی امو ر کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔امن کے دےرپا پائیدار قےام کےلے عوام پولےس ضلعی انتظامےہ سے تعاون کرےں بعض سےاسی حلقے ےہاں امن کے لےے محصوص سےاسی حلقے سےاسی مقاصد کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں۔ رےاست مےں امن سکون معاشی سےاسی استحکام کےلئے لسانی سےاسی جذبات کوبھڑکانے سے گرےز ضروری ہے۔امن و امان روزگار سماجی اور معاشی سرگرمےوں کا فروغ کسی اےک سےاسی جماعت ےا حلقے کا کام نہےں بلکہ یہ اجتماعی سماجی معاملہ ہے۔جس کے لےے مقامی اور سےاسی اتظامےہ سے تعاون کرنا ازحد ضروری ہے۔ ےہاں سب امن کے متلاشی ہے اور آرزومند ہے پولےس اعلی آفسران جےالوبی ماہرےن ارا ضےا تی اورتکنےکی ماہےرےن نے ےقےےنا پولےس سٹےشن کی تباہ شدہ عمارات اور اس سے ملحقہ احاطوں کاجائزہ لے کر رپورٹ تےار کی ہوگی۔وہ رپورٹ ضلعی انتظامےہ کے اعلی آفیسران کو پےش بھی کی گئی ہوگی ۔جانبداری شکوک شبہات اور سازشوں سے بالا تر ہوکر حقائق کا انتظار ضروری ہے تاکہ اصل حقائق تک پہنچا جاے ۔ اس سے عوام پر اعتماد بڑھے گا۔ےہ امن اور معاشی حوشحالی استحکام کیلئے ناگزےر ہے۔ہم زخمی پولےس اہلکار اور تمام پولےس ڈےپارٹمنٹ کے ساتھ کھڑے ہےں ۔خدا زخمیوں کوصحت کاملہ نصےب اور شہدا کو جنت عطا کرے آمین!!