اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو سزا بھی ہو گی۔ بانی پی ٹی آئی آزادی اور غلامی سے نجات کی بات کر رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی پہلے خود کو ذہنی غلامی سے آزاد کریں۔ غریب پاکستانیوں کے بچوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔ بانی پی ٹی آئی سب سے پہلے اپنے بچوں کو پاکستان بلائیں۔ پی ٹی آئی لاشیں گرانا چاہتی ہے یہ پلان ہے ان کا ڈی چوک آنے کا مقصد تصادم ہے۔ پی ٹی آئی کے اندر سے لاشیں گرانے کی تیاری ہو چکی ہے۔ یہ ریڈ زون اس لئے آنا چاہتے ہیں کہ لڑائی ہو عدلیہ کو معاملے کا نوٹس لینا چاہئے۔ بانی پریشان ہیں کہ معیشت بہتر ہو گئی، انہیں اقتدار چاہئے، چاہے لاشوں پر ملے یہ کہتے ہیں میرے اقتدار کے لئے لاشیں گرا دو علی امین گنڈا پور ایک پیادہ ہے اس کے پیچھے ایک کہانی ہے، اس نہج پر نہ لا سکا کہ قوم کو حقائق بتاؤں۔ فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ گنڈا پور میرا دوست رہ چکا ہے۔ کے پی کے میں کرپشن ہو رہی ہے۔ گنڈا پور قوم کو گمراہ کر رہا ہے۔ ہماری عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ گنڈا پور ایک پیادہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی اپنی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کا دماغ کدھر ہے، بیرسٹرگوہر شریف آدمی ہیں، ان کو کہہ دیا بزدل ہے نکال دیں۔ سابق وزیر نے مزید کہا کہ 2018ء میں ہم نے مینڈیٹ چوری کیا آج انہوں نے کر لیا۔ فیض حمید جب ڈی جی تھا تب میں نے اس سے تکلیف اٹھائی تھی، فیض حمید کے سامنے اس وقت کھڑا ہوا جب وہ کرسی پر تھے، مجھے اس دوراہے پر نہ لائیں کہ اپنے فون سے قوم کے سامنے کچھ رکھنا پڑے، میں ان میں سے نہیں جو 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کر کے الگ ہوئے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کوئی سیاسی کیس نہیں ہے۔ 9 مئی بھی سیاسی کیس نہیں ہے۔ آپ جان بوجھ کر غیرقانونی کام کرنے جا رہے ہیں تاکہ حالات خراب ہوں، گولیاں چل جائیں، خود بندے مار دیں اور مدعا کسی اور پر ڈال دیں۔ اس طرز سیاست سے ہمیں نکلنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ میں دو سال پہلے ٹھیک تھا مجھے خان صاحب سے بہت پیار تھا، میں نے انہیں بتایا کہ آپ پر گولیاں چلیں گی، آپ کے پیاروں نے ان پر گولیاں چلائیں، جن پر بھروسہ کرتے تھے لیکن آج بھی پی ٹی آئی کے لوگوں کا دماغ کدھر ہے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ لیڈر سے پیار کرتے ہیں مگر یہ کیا بات ہے کہ آپ زبان سے بول نہ سکیں، آپ باتھ روم نہیں جا سکتے، آپ صرف آکے کہیں میں آگ لگاؤں گا، میں گولی مار دوں گا، میں اس کی ٹانگیں توڑ دوں گا، میں اس پر حملہ کردوں گا۔ آپ کسی ماں، بہن، بیٹی کی پردہ داری کا خیال نہ کریں، کسی کے گھر میں گھس جائیں، میں آپ کے کسی کو گالی دوں گا تو کیا آپ میرا گریبان نہیں پکڑیں گے؟ انہوں نے کہا کہ ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 72 گھنٹے، اگلے ہفتے پھر ایک پاکستان کے لئے بڑی خبر آ رہی ہے بہت بڑی خبر آ رہی ہے۔ پی ٹی آئی بھی اس کے لئے کوششیں کرتی رہی۔ ایڑی چوٹی کا زور لگایا سب نے لیکن ان تمام اچھے چیزوں کا سہرا اگر ایس آئی ایف سی کے سر ہے تو اس سے کیسے انکار کیا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی کوئی ملک کو کیوں پیسے دیتا تھا؟ سب فوج کے منہ کو پیسے دیتے ہیں۔