غزہ: وسطی غزہ میں سابق کمانڈر القسام بمباری سے ہلاک

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس کے عسکری ونگ کے قید رہنے والے کمانڈر عبدالعزیز صلاح کو غزہ میں ایک بمباری کے دوران قتل کر دیا ہے۔ سابق قیدی کمانڈر پر الزام تھا کہ اس نے 2000 میں دو اسرائیلی ریزرو فوجیوں کو زدو کوب کرتے کرتے مارنے کی کارروائی میں دوسروں کے ساتھ مل کر حصہ لیا تھا۔ لیکن بعد ازاں قیدیوں کے ایک تبادلے میں رہا کر دیا گیا تھا۔اب عبدالعزیز صلاح ایک پناہ گزہن کیمپ میں رہتے تھے جو بے گھر فلسطینوں کے لیے غزہ میں ایک سکول میں میں قائم تھا ۔ اسرائیلی فوج نے اس کیمپ پر بمباری کر کے بہت سارے دیگر پناہ گزینوں کے ساتھ انہیں بھی قتل کر دیا ہے۔ اسرائیلی بمباری کا یہ واقعہ دیر البلاح سطی غزہ میں جمعرات کے روز پیش آیا ہے۔تاہم حماس نے اس بارے میں ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔کہ عبدالعزیز صلاح کی ہلاکت اسرائیلی فوج نے ٹارگیٹ کر کے کی ہے یا دوسروں کے ساتھ ان کی ہلاکت کا واقعہ اتفاقی ہے۔خیال رہے کئی سال تک اسرائیلی قید میں رہنے کے بعد ٹھیک 13 سال قبل عبدالعزیز صلاح کو اسرائیل سے رہائی ملی تھی۔ صلاح کو 2000 کےایک واقعے کے بعد 2001 میں اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا تھا۔ البتہ اکتوبر 2011 میں قیدی تبادلے میں رہائی مل گئی۔خیال رہے غزہ میں اسرائیلی جنگ کا ایک سال مکمل ہونے والا ہے اور اب تک اسرائیلی فوج 41700 سے زائد فلسطینیوں کو صرف غزہ میں قتل کر چکی ہے۔ ان میں بڑی تعداد بچوں اور فلسطینی عورتوں کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن