بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ہماری ڈیوٹی بنتی ہے کہ ہم آزادی کیلئے گھروں سے نکلیں ہوں ،آئین ہمیں جلسے اور احتجاج کرنے کی اجازت دیتا ہے ،اب یہ تحریک چل چکی ہے اور اب یہ نہیں رکے گی،یہ لوگ ہمیں جیلوں میں ڈالنا چاہتے ہیں تو ڈال دیں احتجاج لازمی ہوگا،اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے کہا کہ اگر اب آپ نے قربانی نہ دی تو آپ اس ملک میں چونٹیوں اور بھیڑ بکریوں کی طرح رہیں گے۔
اب آپ کے حالات پہلے سے بھی بدتر ہو جائیں گے ۔ اسلام آباد احتجاج میں ہم سب شامل ہوں گے۔ علی امین گنڈاپور پرامن احتجاج کیلئے ڈی چوک آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک ہزار کارکن اٹھائے گئے ہیں۔ یہ ہمیں اسلام آباد سے بھی اٹھا لیں۔ قاضی فائز عیسیٰ کے ہاتھ میں ہمارا آئین نہیں ہے آئین ہمیں تحفظ دیتا ہے کہ ہم پرامن احتجاج کر سکتے ہیں۔راولپنڈی میانوالی اور فیصل آباد میں کارکنوں پر ربڑ کی گولیاں چلائی گئی۔آپ یہ نہ بھولیں کہ آپ یہ جنگ جمہوریت قانون کی حکمرانی کیلئے لڑ رہے ہیں۔گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ قاضی صاحب کو ایکسٹینشن دینی ہے اس کے بعد انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو تحفظ دینا ہے۔۔سکندر سلطان کو آرٹیکل6 سے قاضی فائزعیسی بچائیں گے۔قاضی فائز عیسیٰ نے ان کو بھی تحفظ دینا ہے جن کے پاس آپ کا ووٹ ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیاگیا تھا جس کے پیش نظرحکومت نے لاہور سمیت دیگر شہروں میں دفعہ 144نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات ،جلسے ،جلوس پر پابند عائد کر دی تھی۔محکمہ داخلہ پنجاب نے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی جس کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیاتھا۔ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے احکامات جاری کئے گئے تھے۔