وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے ڈی چوک میں احتجاج رکوانے کیلئے قیدی نمبر840سے رابطہ کرنے کا کہہ دیا،جب تک خان صاحب کا حکم نہیں ہوگا ہم آگے چلتے جائیں گے، ڈی چوک ہماری منزل ہے، آج ہم نے ڈی چوک پہنچنا ہے، جتنی بھی رکاوٹیں کھڑی کردیں ہم نے ڈی چوک جانا ہے،پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ میرا سب کیلئے پیغام ہے کہ آزادی اور آئین کی بالا دستی کیلئے نکلنا ہے۔ راستے بند کرنا معمول ہے۔ ہم راستے کھولیں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھ سے رابطے کا کوئی فائدہ نہیں۔ احتجاج رکوانا ہے تو قیدی نمبر 804 سے رابطے کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے قربانی دینی جیت ہمیشہ حق کی ہوتی ہے اور ہم حق پر ہیں۔ اللہ کا فرمان ہے کہ ہم نے کوشش کرنی ہے اور ہم کوشش کریں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی 2 مقدمات میں 25 اکتوبر تک راہداری ضمانت منظور کرلی تھی۔انہوں نے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر راہداری ضمانت کیلئےدرخواست دائر کی تھی۔پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے لاہور جلسے اور راولپنڈی احتجاج کے بعد درج 2 مقدمات میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی تھی۔درخواست گزار کے وکیل عالم خان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے راہداری ضمانت کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ درخواست گزار کے خلاف اسلام آباد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں، درخواست گزار متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتا ہے لیکن گرفتاری کا خدشہ ہے۔ درخواست گزار کو راہداری ضمانت دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو سکے۔بعدازاں عدالت نے وزیراعلی خیبرپختوںخوا علی امین گنڈاپور کو 25 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی اور درخواست گزار کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔