لاہور(خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل پاکستان میں شامل اہل سنت جماعتوں کے 50 جید مفتیان اہل سنت نے سانحہ داتا دربار کے بعد لاہور اور کوئٹہ میں بدترین دہشت گردی کے تازہ واقعات کے رد عمل میں اےک بار پھر اجتماعی فتویٰ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خود کش حملہ کرنے اور کرانے والے دونوں جہنمی ہیں کیونکہ خود کش حملے اسلام میں حرام اور ناجائز ہیں اسلام کسی بے گناہ کی جان لےنے کی ہر گز اجازت نہیں دیتا بلکہ اسلام ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل کے مترادف قرار دیتا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے ترجمان نواز کھرل اور ضیاءالحق نقشبندی کے مطابق فتویٰ جاری کرنے والے مفتیان اور علما و مشائخ اہل سنت میں صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم، علامہ پیر سید مظہر سعید کاظمی‘ علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ، علامہ پیر سید محمد عرفان شاہ مشہدی، حاجی حنیف طیب‘ مفتی پیر محمد افضل قادری، علامہ شاہ تراب الحق قادری، ڈاکٹر مفتی محمد اشرف آصف جلالی، صاحبزادہ سید محمد صفدر شاہ و دیگر مفتیان شامل ہیں۔ مفتیوں نے اپنے فتویٰ میں مزید کہا کہ وطن عزیز کی سالمیت، بے گناہ انسانوں کی جانوں کے تحفظ، امن کے قیام، بدامنی کے خاتمے اور اسلام و ملک دشمن طاقتوں کی مکروہ سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے دہشت گردوں کے خلاف جہاد فرض ہو چکا ہے۔ فتویٰ میں دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کو جائز قرار دیا گیا ہے۔ فتویٰ میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیر میں آزادی کی جنگ لڑنے والے مجاہدین، فلسطین میں جاری تحریک آزادی اور افغانستان اور عراق میں غاصب امریکی فوجوں کے خلاف جاری جہاد کی تائید و حماےت کی گئی ہے۔ مفتیوں کے مطابق اہل سنت نے دہشت گردوں سے خوف زدہ ہونے کی بجائے ایک بار پھر کلمہ حق بلند کرتے ہوئے خودکش حملوں کے خلاف اجتماعی فتویٰ جاری کر رہے ہیں۔
فتویٰ