پسماندہ ممالک کو بدعنوانی سے سالانہ ایک ٹریلین ڈالر نقصان ہو رہا ہے: عالمی تنظیم کا انکشاف

واشنگٹن (ثناء نیوز) دنیا کے پسماندہ ملکوں کو بدعنوانی کے نتیجے میں سالانہ ایک ٹریلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ یہ بات غربت کے خلاف کام کرنے والی عالمی تنظیم ’’ون‘‘ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتائی ہے۔ اس گروپ نے جی ٹوئنٹی ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ پسماندہ ملکوں کو پہنچنے والے اس نقصان کی وجوہات کے خلاف کارروائی کریں جن میں منی لانڈرنگ، رشوت، ٹیکس چوری اور بدعنوانی شامل ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں قائم اس گروپ نے ترقی پذیر ملکوں کے لیے بدعنوانی کی اقتصادی قیمت کے موضوع پر رپورٹ بدھ کو آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں جاری ہوئی ۔  تقریب میں امریکہ، کینیڈا، سعودی عرب اور جنوبی افریقہ کے سفارت کار بھی شریک ہوئے۔ون تنظیم آسٹریلیا  قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ جی ٹوئنٹی کے آئندہ سالانہ اجلاس میں اپنی صدارت کا استعمال کرتے ہوئے رازداری کی روایت کا خاتمہ کرے، جس کی وجہ سے بہت سے ملکوں میں بدعنوانی اور جرائم کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔اس رپورٹ کو دی ٹریلین ڈالر سکینڈل کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ بدعنوانی کے ذریعے پسماندہ ملکوں سے پیسہ ہتھیانے کی کارروائیوں کو روک دیا جائے اور وہی پیسہ صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیا جائے تو تقریبا چھتیس لاکھ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن