واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ ابھی تک یہ سمجھتا ہے کہ پاکستان میں 2013ء کے انتخابات آزادانہ شفاف تھے۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے کہا ہے کہ ہمارا اس حوالے سے نقطہ نظر تبدیل نہیں ہوا۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ امریکہ ابھی تک ان انتخابات کو منصفانہ سمجھتا ہے یا وہ عمران خان اور ان کے حامیوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کو قبول کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی صورتحال کا گہری نظر سے جائزہ لے رہے ہیں جہاں تک میں سمجھتی ہوں پاکستان میں احتجاج کم ہو رہا ہے اور گلیوں، سڑکوں پر صورتحال کچھ حد تک بہتر ہو رہی ہے میں واضح کر رہی ہوں کہ اسلام آباد میں ہمارا سفارتخانہ پوری طرح کھلا ہے۔ ہمیں پتہ ہے اس حوالے سے پہلے ابہام تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات پر گہری نظر ہے، صورتحال کس طرف جائیگی پیش گوئی نہیں کر سکتے، ترجمان کے بقول، ہم سمجھتے ہیں کہ فریقین کو آپس میں مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے اختلافات دور کرنے چاہئیں اور پاکستان کی جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرنا چاہئے۔ پاکستان میں ہمارا اپنے پاکستانی ہم منصبوں سے مسلسل رابطہ ہے اور صورتحال کو غور سے دیکھا جا رہا ہے تاہم امریکہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کر رہا۔ جین ساکی کا کہنا تھا کہ وہ صرف اس بات کا اعادہ کرنا چاہیں گی کہ ہم کسی عمل یا فریقین کے مابین بات چیت کے حوالے سے، کسی طور پر شامل نہیں۔ اِس لئے ہم کسی قسم کا کوئی حقیقی تجزیہ پیش کرنے کے قابل نہیں آیا وہاں کیا ہو رہا ہے۔ ماسوائے اِس امر کے اعادے کے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فریقین کو آپس میں مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے اختلافات دور کرنے چاہئیں اور پاکستان کی جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرنا چاہئے۔ اس سوال پر کہ کیا یہ بات درست ہے کہ دولت الاسلامیہ پاکستان میں اپنے پمفلٹ تقسیم کر رہی ہے جن میں پاکستان کی شیعہ برادری کے خلاف مہم چلانے کے لئے کہا جا رہا ہے؟ ترجمان نے کہا کہ وہ اِس بات کی کوئی تصدیق نہیں کرسکتیں۔ داعش کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور دیگر حکام عراق، شام اور دیگر متعلقہ ممالک سے بات چیت کر رہے ہیں، ہم تشدد کے خلاف ہیں۔
پاکستان میں احتجاج کم ہو گیا‘ سفارتخانہ کھلا ہے: امریکہ
Sep 04, 2014