کوئٹہ / گوادر (ثناء نیوز) نامعلوم افراد نے تربت کے ضلع کیچ کے ایک علاقے میں ایک نجی انگلش میڈیم سکول کو نذرِ آتش کردیا۔ انہوں نے الجہاد کے نام سے اس سکول اور علاقے میں پمفلٹس بھی پھینکے ہیں، جن میں بالنیگور کے علاقے کے لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو انگلش میڈیم سکولوں میں انگلش پڑھنے کے لئے بھیجنے سے باز رہیں، اور انہیں اس کے لئے بدترین نتائج کی دھمکی بھی دی گئی۔ پمفلٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ انگلش تعلیم کیلئے بچوں کو سکولوں یا انگلش لینگویج سینٹرز میں نہ بھیجا جائے۔ اس میں لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو صرف مذہبی تعلیم حاصل کرنے کے لئے مدرسوں میں بھیجیں۔وزیرِ اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کئے ہیں کہ وہ تمام سکولوں، لینگویج سینٹرز، طالبعلموں اور ان کے والدین و اساتذہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اقدامات کریں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ واقعہ رات کو پیش آیا، جب ان دہشت گردوں نے سکول کے احاطے میں گھس کر چوکیدار کو قابو میں کیا اور عمارت کو آگ لگا دی۔ سکول کے پرنسپل جمال احمد نے بتایا کہ سکول میں دو سو لڑکے اور لڑکیاں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا مجھے نامعلوم افراد کی جانب سے پچھلے آٹھ ماہ سے دھمکیاں مل رہی تھیں لیکن ان دھمکیوں کے باوجود ہم نے کلاسیں جاری رکھیں۔ جمال احمد نے بتایا کہ لائبریری کی تمام کتابیں، فرنیچر اور کمپیوٹر جل گیا ہے، انتظامیہ کو مجبور کیا جارہا ہے کہ فی الوقت سکول بند کردیا جائے۔تربت کے اسسٹنٹ کمشنر عبداللہ کھوسو نے بتایا کہ اس سکول کی عمارت آگ سے تباہ ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کیچ ڈسٹرکٹ میں کسی نجی انگلش میڈیم کو نذرِ آتش کئے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ ایک اہلکار کا کہنا تھا کیچ ضلع میں تمام نجی سکولوں کو تحفظ فراہم کرنے لیے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ نجی سکولوں کی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے سکولوں کو بند نہیں کریں گے اور ان عناصر کی سازش کا مقابلہ کریں گے جو یہاں کے لوگوں کو جاہل اور ناخواندہ رکھنا چاہتے ہیں۔