مارچ سے دھرنے تک عمران نے جتنے یوٹرن لئے ملکی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کچھ لوگوں نے اسلام آباد پر لشکر کشی کے ذریعے منتخب پارلیمنٹ کی تذلیل کی کوشش کی لیکن پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کی یکجہتی کی وجہ سے انہیں ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ مجھے یقین ہے کہ جاوید ہاشمی کے بعد تحریک انصاف کے بہت سے رہنما اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اسی اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کریں گے تاکہ مؤرخ سیاسی تاریخ رقم کرتے ہوئے انہیں پاکستان اور جمہوریت کے دشمنوں میں شمار نہ کرے۔ وہ مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی کے وفد سے گفتگو کررہے تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے طاہر القادری کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے تحریک انصاف کی سیاسی موت کا اعلان کردیا ہے اور یہ بات پوری قوم جان چکی ہے کہ تحریک کی قیادت بھی عمران خان کے آمرانہ اور غیر جمہوری رویوں کے باعث نالاں ہے اور ان کے بے شمار ساتھی ’’گو عمران گو‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے پارٹی سے راہیں جدا کررہے ہیں۔ لانگ مارچ سے دھرنے تک عمران خان نے جتنے یوٹرن لئے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ یہی وجہ ہے کہ آج وہ سیاسی طور پر بالکل تنہا کھڑے نظر آتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے ساتھ قانون کی بالادستی برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ پوری قوم کی آواز ہے۔ سیاسی جماعتوں نے جس بالغ نظری کا مظاہرہ کیا ہے وہ جمہوریت اور جمہوری نظام کے استحکام کیلئے خوش آئند ہے۔ وزیراعلیٰ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کی جانب سے جمہوری نظام کے تحفظ کیلئے تقاریر کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سیاسی جماعتوں کا جمہوری نظام کے تحفظ کا عزم ایک تاریخی واقعہ ہے۔ ہر محب وطن پاکستانی نے پارلیمنٹ، وزیراعظم ہائوس اور پی ٹی وی کی عمارت پر یلغار کی سخت مذمت کی ہے۔ عمران خان ملک میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو انہیں اس کا آغاز مئی 2013ء میں خیبر پی کے میں اپنی حکومت سنبھالنے کے فوراً بعد کردینا چاہئے تھا۔ شہباز شریف نے حالیہ بارشوں کے پیش نظر ممکنہ سیلاب کے خدشے سے نمٹنے کیلئے صوبائی انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ممکنہ سیلاب کے خدشے سے نمٹنے کیلئے تمام پیشگی اقدامات کئے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...