اوکاڑہ (نامہ نگار) انجمن مزارعین پنجاب کی جانب سے پارٹی قائدین کی پے در پے گرفتاریوں کے خلاف لگاتار 36گھنٹے تک جی ٹی روڈ پر دئیے جانے والا احتجاجی دھرنا ریجنل پولیس آفیسر ساہیوال غلام محمود ڈوگر، ڈی پی او اوکاڑہ، ڈی سی او قیصر سلیم، ڈی پی او ساہیوال باقر رضا ایڈیشنل کلکٹر فرید شیخ، ایم این اے چوہدری ندیم عباس ربیرہ اور انجمن مزارعین کے نمائندوں خوشی محمد ڈولہ صدر مزارعین، لیاقت علی چیئرمین، نور نبی ایڈووکیٹ، شہزاد شفیع، محمد ناصر کمبوہ، غلام نبی جٹ کے مابین کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا جس کے بعد مین جی ٹی روڈ پر ٹریفک بحال ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق انجمن مزارعین پنجاب کے جنرل سیکرٹری مہر عبدالستار نے مزارعین قیادت کو پے در پہ گرفتار کرنے اور دو روز قبل مزارعین رہنما حافظ جابر کو پولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے کے خلاف بطور احتجاج جی ٹی روڈ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا جس کے بعد مین جی ٹی روڈ ساہیوال بائی پاس کے قریب ہزاروں مزارعین نے خواتین اور بچوں کے ہمراہ دھرنا دیتے ہوئے جی ٹی روڈ کو ٹریفک کیلئے مکمل بلاک کر دیا جس کے بعد مین جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی میلوں لمبی لائنیں لگ گئیں اور مین شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو گئی جس پر حکام موقع پر پہنچ گئے۔ انجمن مزارعین کی قیادت سے مذاکرات کئے مذاکرات کے دوران غلام محمود ڈوگر نے مزارعین قیادت کو یقین دہانی کروائی کے دو روز قبل گرفتار مزارعین رہنما حافظ جابر کے حوالے تفتیش میرٹ پر کروائی جائے گی۔ مذاکرات کے بعد مین جی ٹی روڈ پر سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان ہوتے ہی سڑک پر دھرنا دینے والے خواتین بچے اور مزارعین واپس گھروں کو روانہ ہو گئے۔