لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن انتخابی اصلاحات کی بات کرنے والی جماعتوں کو مشاورت کے عمل سے باہر رکھ کر مک مکا کے انتخابی نظام کو مضبوط نہ کرے، چیف الیکشن کمشنر اس ضمن میں حکومتی ڈکٹیشن قبول کرنے سے انکار کر دے، پارلیمانی جماعتوں تک مشاورت کے عمل کو محدود کر کے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کی آئین قانون اور جمہوری اخلاقیات میں کوئی گنجائش نہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے چیف الیکشن کمشنر کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ پارلیمانی جماعتیں، اعلیٰ قانون ساز ادارے پارلیمنٹ کا حصہ ہیں وہ وہاں بھی نہ صرف اپنی بات کر سکتی ہیں بلکہ انہیں قانون سازی کا حق بھی میسر ہے مگر جو طاقتور لوگ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر انتخابی نظام کی اصلاح میں رکاوٹ بنتے ہیں صرف انہی سے مشاورت ناقابل فہم اور وقت کا ضیاع ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں چیف الیکشن کمشنر سے کہا کہ تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو بھی مشاورت میں شریک کیا جائے تاکہ ایک آئینی الیکشن کمیشن کی تشکیل اور فیئر اینڈ فری انتخابات کا خواب حقیقت کا روپ دھار سکے۔ڈاکٹر طاہر القادری کا خط پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے الیکشن کمشن کو ارسال کیا۔
انتخابی اصلاحات، چیف الیکشن کمشنر حکومتی ڈکٹیشن قبول نہ کریں: طاہر القادری
Sep 04, 2015