لاہور(کلچرل رپورٹر + اپنے رپورٹر سے + آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں 2018ء میں ہی ہوں گے‘ عمران سُن لیں اقتدار میں آنیکا چور دروازہ بند ہو چکا ’انتخاب کے ذریعے تبدیلی کو عمران تسلیم نہیں کرتے‘ عمران بضد رہے وہ سڑکوں پر آئیں گے، عوام کی زندگی عذاب بنائیں گے‘ احتجاجی ریلی کے باعث لاہور میں 4 ارب روپے کا کاروبار نہیں ہو سکا‘ ریلی کا نام بنی گالا کے صاحب تحریک احتساب ‘پنڈی والے صاحب تحریک نجات اور کینیڈا سے آئے صاحب تحریک قصاص قرار دے رہے ہیں۔ ریلی کے نام نہیں پر اتفاق نہیں مگر قوم کو عذاب میں رکھنے پر ان میں اتفاق ہے ‘عمران عوام سے ووٹ نہ دینے کا بدلہ لے رہے ہیں ‘ہم نے قومی اسمبلی میں احتساب کا قانون پیش کر کے احتساب کی بنیاد رکھ دی ہے‘ عمران کو پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا احتساب بل پسند نہیں آیاتو اپنا بل اسمبلی میں لے آئیں، ہم خود کو بھی احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں عمران خان بھی اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دیں ‘عمران حج پر جا رہے ہیں تو شیطان کو کنکریں مارتے وقت اپنی خواہشات کے شیطان کو کنکریں مار کر وہی چھوڑ آئیں اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اور جمہو ریت کے استحکام کے ساتھ ساتھ اپنی ہدایت کیلئے بھی دعائیں مانگیں جتنے لوگ کنٹینر کی چھت پر تھے اتنے ہی لوگ کنٹینر کے سامنے کھڑے تھے عمران کو چاہیے تھا نیچے والوں کیلئے بھی کنٹینر کا انتظام کر دیتے۔ ان کی تحریک احتساب نہیں عوام کیلئے تحریک عذاب ہے۔ وہ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اور ترجمان پنجاب حکومت سید زعیم حسین قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا عمران آئیں ملکر پاکستان کو دوسروں کی جنگ میں شامل کرنیوالوں سے ملکر حساب لیتے ہیں آپ میں اخلاقی جرات ہو نی چاہیے مگر ہر روز قوم سے جھوٹ بولنے اور پرانے جھوٹوں کو نیا کرنیوالے میں اخلاقی جرأت نہیں ہو سکتی۔ عمران ریفرنڈم میں مشرف کیلئے ووٹ مانگتے رہے آپ نے اس وقت احتساب کی بات کیوں نہیں کی پرویزمشرف خود چور دروازے سے اقتدار میں آیا اور آپ کو بھی اسی داروازے سے لانے کی یقینی دہانی کرواتا رہا۔ ڈکٹیٹر شپ عمران خان کی جماعت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اب عام انتخابات 2018ء میں ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا ریلی کسی اور مناسب جگہ لے جائیں لیکن ان لوگوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ریلی کی وجہ سے لاہور میٹر پولیٹن کو پانچ لاکھ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ کنٹینر پر پیزا اور برگر اگر یہی مینیو عوام کیلئے بھی ہوتا تو کیا ہی اچھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے شاہدرہ میں بھی وہی بات کی جو پچھلے 3 سالوں سے کرتے آرہے ہیں۔ لاہور میں 4ارب روپے کا کاروبار نہیں ہو سکا ہے جبکہ کئی افراد کی جانیں بھی چلی گئیں۔ ریلی کی سکیورٹی کیلئے 50لاکھ روپے کا اضافی سامان خریدا گیا جس میں سی سی ٹی وی کیمرے اور لائٹس خریدیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وہ اتنی محنت کے باوجود عمران صرف 6 سے 7 ہزار لوگ اکٹھے کرسکے۔ ہم نے انہیں کافی کہا کہ عوام کو عذاب میں مبتلا نہ کریں۔ ……… جلسہ کر لیں تاکہ عوام متاثر نہ ہوں مگر وہ مال روڈ پر کیٹ واک کے لئے بضد رہے۔ خان صاحب منتخب نہ کئے جانے پر عوام سے انتقام لے رہے ہیں۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران لاہور کی ڈیڑھ کروڑکی آبادی میں سے پانچ سے سات سو لوگوں کو ہی اکٹھا کر سکے جبکہ پورے پنجاب اور خیبر پی کے سے لوگوں کو لانے کے باوجود ریلی میں 6 سے 7 ہزار ہی لوگ آئے، عوام نے نیم پاگل سیاستدان اور ایک مولوی کی پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی منفی سیاست کو نہ صرف مسترد کردیا ہے بلکہ ان پر لعنت بھیجی ہے، عوام 2018ء کے عام انتخابات میں ووٹ کی طاقت سے دونوں کا حشر کرینگے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تحریک انصاف کے سربراہ کو دنیا کا سب سے بڑا بدزبان شخص قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجابی عوام فلمی بڑھکیں سنتے ضرور ہیں لیکن ووٹ سنجیدہ کام کرنے والوں کو دیتے ہیں۔ رکن قومی اسمبلی طلال چودھری نے کہا ہے کہ اقتدار کے لئے بلاوجہ احتجاج اور ریلیاں نکالنے والوں کو نہ ماضی میں کچھ حاصل ہوا اور نہ ہی اب کچھ حاصل ہو گا، ماضی کی طرح مایوسی ایک بار پھر ان کا مقدر بنے گی۔