لاہور(کامرس رپورٹر) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان میں اگست کے مہینے میں کل ایک ہزار ایک سو ایک (1,101) نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں سترہ فیصد زائد ہیں۔نئی رجسٹریشن کے بعد کمپنیوں کی تعداد اناسی ہزار سات سو دو (89,702) ہو گئی ہے۔ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنیوں کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لئے کی گئی اصلاحات اور رجسٹریشن کی فیسوں میں نمایاں کمی نے رجسٹریشن کے رجحان میں اضافہ کیا ہے۔ اگست میں رجسٹریشن حاصل کرنے والی چوہترفیصد کمپنیاں پرائیویٹ لمیٹڈ ہیں جبکہ 23 فیصد سنگل ممبر کمپنیاں اور تین فیصد کمپنیوں نے بطور پبلک لسٹڈ، لمیٹڈ لائیبلٹی کمپنیاں اور غیر منافع بخش کمپنیاں، ٹریڈ آرگنائزیشن اور غیر ملکی کمپنیاں شامل ہیں۔ سب سے زیادہ ٹریڈنگ کے شعبے میں رجسٹر ہوئیں جن کی تعداد ایک سو اناسی (189) رہی۔ تعمیرات کے شعبے میں ایک سو پینسٹھ (165) کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔، خدمات کے شعبے میں ایک سو انتیس (129)، انفرمیشن ٹیکنالوجی میں ایک سو انیس (119)، خوراک و مشروبات میں اٹھتیس (38)، انجئینرنگ میں پینتس (35)، رئل سٹیٹ میں اکتیس (31)، ٹیکسٹائل میں چوبیس (24)، تعلیم کے شعبے میں (22)، کارپوریٹ ایگری کلچر فارمنگ میں اکیس (21)، دوا سازی کے شعبے میں بیس (20)، صحت کے شعبہ میں انیس (19)، آٹو اینڈ الائیڈ اور ٹرانسپورٹ میں سے ہر ایک میں اٹھارہ (18) ، توانائی میں گیارہ (11) کمپنیاں رجسٹر ہوئیں جبکہ ایک سو انتالیس (139) کمپنیاں دیگر شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔ سب سے زیادہ یعنی چار سو سات کمپنیاں اسلام آباد میں رجسٹر ہوئیں جبکہ لاہور میں تین سو بارہ اور کراچی میں دو سو چھ کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔ علاوہ ازیں، مارچ میں اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں پانچ غیر ملکی کمپنیاں بھی رجسٹر ہوئیں۔ اس ماہ دوران باون (52) مقامی کمپنیوں میں چین، فرانس، جرمنی، ساوتھ کوریا، نیوزی لینڈ، پرتگال، سعودی عرب، ترکی، برطانیہ، امریکہ اور یمن تعلق رکھنے والے افراد نے سرمایہ کاری کی۔ اس ماہ سب سے زیادہ کمپنیاں تین سو اکاسٹھ (361) اسلام آباد کے کمپنی رجسٹریشن آفس میں ہوئیں، جبکہ لاہور میں دو سو چوراسی (284) اور کراچی میں دو سو تراسٹھ (263) کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔ اس کے علاوہ پشاور میں 72، ملتان میں 41، فیصل آباد میں 38، کوئٹہ میں 19، گلگت بلتستان میں 18 اور پانچ کمپنیاں سکھر میں رجسٹر ہوئیں۔