کراچی (وقائع نگار) پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے کہا ہے کہ چیف جسٹس جوبھی کام کر رہے ہیں صحیح کر رہے ہیں ،ہم چیف جسٹس صاحب کے ہرکام کو سراہتے ہیں۔احتساب عدالت میں میڈیاسے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپکے ہسپتال میں دوائی کے ساتھ دارو بھی ملتی ہے؟ ڈاکٹر عاصم نے جواب دیا مجھے اس کا زیادہ علم نہیں ہے۔ چیف جسٹس، شرجیل میمن کو دیکھنے ہسپتال نہیں بلکہ سب جیل گئے تھے۔ صحافی نے سوال کیا عمران شاہ کوسپریم کورٹ نے جرمانہ کیا ہے،کیا کہیں گے؟جس پر ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتا کون عمران شاہ۔ صحافی نے مزید سوال کیا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں ملنے پرکیا کہیں گے؟سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم بولے وہ سب جیل تھی جس پر صحافی کا کہنا تھا کہ تنقید کی جارہی ہے کہ آپکے ہسپتال میں شرجیل میمن کوسہولت فراہم کی گئی،ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ کون سہولت فراہم کررہا ہے؟ایسی غلط سہولت ہم فراہم نہیں کرتے، شرجیل میمن سرکارکے نوٹیفکیشن پرہسپتال آئے تھے اور سرکارہی شرجیل میمن کوہسپتال لائی تھی اوروہ ہی واپس لے گئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس جوبھی کام کر رہے ہیں صحیح کر رہے ہیں ،ہم چیف جسٹس صاحب کے ہرکام کو سراہتے ہیں۔دوسری طرف ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف 462 ارب کرپشن ریفرنس کی سماعت 12ستمبر تک ملتوی کردی گئی ۔ پیر کو کراچی کی احتساب عدالت میںڈاکٹر عاصم حسین، صفدر حسین، اطہر حسین سمیت دیگر شریک ملزم عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 12 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔
ڈاکٹر عاصم